Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین شہریوں کی ’روسی فوج میں بھرتی‘، سی بی آئی کی کارروائی

سی بی آئی کے مطابق ’انڈین شہریوں کو ان کی مرضی کے بغیر روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں اگلے مورچوں پر تعینات کیا گیا۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے متعدد ٹریول ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شہریوں کو روسی فوج کے لیے یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجنے والے گروہ کے ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کو دو برس ہونے کو ہیں اور اس کے ہزاروں فوجی مارے جا چکے ہیں اور روس اب دنیا بھر سے مزید فوجیوں کی بھرتی کے لیے کوشاں ہے۔
اس تنازع میں اب تک دو انڈین فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں، اور بہت سے ریکروٹس نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں میدان جنگ میں لانے کے لیے جھوٹے وعدے کیے گئے۔
انڈیا کے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے جمعرات کی شام جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، اس کے تفتیش کاروں نے جمعرات کو 13 مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور متعدد مشکوک افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا۔
’یہ انسانی سمگلرز ایک منظم گروہ کے طور پر متحرک ہیں اور انڈین شہریوں کو سوشل میڈیا جیسے یوٹیوب وغیرہ اور اپنے مقامی روابط اور ایجنٹوں کے ذریعے روس میں بہت زیادہ تنخواہ پر ملازمت دینے کا جھانسہ دیتے ہیں۔‘
سی بی آئی کے مطابق ’روس لے جائے جانے والے ان انڈین شہریوں کو جنگی تربیت دی گئی اور انہیں ان کی مرضی کے بغیر روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں اگلے مورچوں پر تعینات کیا گیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے علم میں 35 ایسے واقعات آئے ہیں جب انڈین شہریوں کو روس بھیجا گیا۔ سی بی آئی مزید ممکنہ متاثرین کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہے۔
قبل ازیں انڈیا کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ روسی فوج میں شامل تقریباً 20 انڈین شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے کوشاں ہے۔
وزارت نے جمعے کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اپنے شہریوں کی آزادی اور وطن واپسی کے لیے پُرعزم ہیں۔‘
سی بی آئی نے نیٹ ورک میں شامل چار ملزموں کے نام ظاہر کیے ہیں جن میں دبئی سے تعلق رکھنے والے ریکروٹنمنٹ ایجنٹ فیصل خان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا چینل بابا وی لاگس پر روسی فوج کی ملازمتوں کا اشتہار دیا تھا۔

انڈیا یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کرنے سے گریزاں رہا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

گذشتہ ماہ فیصل خان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے انڈین پاسپورٹ کے حامل 16 شہریوں کی گذشتہ برس کے اوآخر میں روسی فوج میں بطور معاون کام کے لیے روس لے جانے میں مدد کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ اس وقت اس معاملے سے پیچھے ہٹ گئے جب ان بھرتی کیے گئے افراد کو اسلحے کے لائسنس جاری کیے گئے اور انہوں نے اس وقت بھرتی کے عمل کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
بھرتی ہونے والے بہت سے انڈین شہریوں نے اے ایف پی سے فروری میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو اگلے مورچوں پر بھیجے جانے سے قبل بہت زیادہ تنخواہیں اور روسی پاسپورٹ دینے کا جھانسہ دیا گیا تھا۔
اے ایف پی سے بات کرنے والے فوجیوں نے کہا کہ ان سے غیرعسکری خدمات حاصل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ان کو یوکرین بھیجے جانے سے قبل کلاشنکوف اور دیگر ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دی گئی۔
خیال رہے کہ انڈیا روس کا ایک اہم اتحادی ہے اور یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کرنے سے گریزاں رہا ہے۔
انڈیا کے تیزی سے معاشی ترقی کرنے کے باوجود ملک میں بے روزگاری کی شرح بلند ہے اور ہر برس شہریوں کی بڑی تعداد ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتی ہے۔

شیئر: