Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انتہائی تشویشناک‘، انڈیا میں انتخابات سے قبل الیکشن کمشنر مستعفی

کئی مراحل میں منعقد ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے متوقع اعلان سے چند دن قبل ملک کے دوسرے اعلیٰ ترین الیکشن کمیشن کے اہلکار نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو ارون گوئل کے استعفے کے بعد اب الیکشن کمیشن میں صرف ایک عہدیدار رہ گیا ہے۔ انڈیا کا الیکشن کمیشن تین ممبران پر مشتمل ہے۔
الیکشن کمیشن کے ایک اور اہلکار نے گزشتہ سال ریٹائرمنٹ لی تھی اور ابھی تک ان کی پوسٹ پر کوئی نہیں آیا ہے۔
اپریل اور مئی میں ہونے والے انتخابات میں تقریباً ایک ارب لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
وزارت قانون و انصاف نے کہا ہے کہ انڈین صدر دروپدی مرمو نے ارون گوئل کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے تاہم استعفیٰ دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
این ڈی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوئل نے ’ذاتی وجوہات‘ کی وجہ سے استعفیٰ دیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی مراحل میں منعقد ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔
کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے گوئل کے استعفے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ’یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی صحت کے لیے انتہائی تشویشناک ہے کہ الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا (پارلیمانی) انتخابات کے موقع پر استعفیٰ دے دیا ہے۔‘
رائے عامہ کے کئی جائزوں کے مطابق عام انتخابات میں مودی اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی آسانی سے جیت سکتی ہے۔
گزشتہ سال پیو کے سروے میں بتایا گیا تھا کہ تقریباً 80 فیصد انڈینز مودی کو پسندیدگی سے دیکھتے ہیں۔

شیئر: