Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غزہ میں صورتحال اندوہناک‘ سعودی وفد کی برسلز اجلاس میں شرکت

اجلاس کا انعقاد یورپی کمیشن اور بیلجیئم کی جانب سے کیا گیا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں غزہ کے حوالے سے 2 روزہ رابطہ اجلاس میں سعودی عرب  کی جانب سے شاہ سلمان امدادی مرکز کے وفد نے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ھنا عمر کی سربراہی میں شرکت کی۔
سرکاری خبررساس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق 18 اور19 مارچ کو ہونے والے رابطہ اجلاس کا عنوان ’درپیش رکاوٹیں اور ان کا حل‘ تھا۔  
اجلاس کا انعقاد یورپی کمیشن اور بیلجیئم کی جانب سے کیا گیا جس کی صدارت یورپی یونین کونسل کی جانب سے کی گئی۔
 سعودی وفد کی سربراہ ڈاکٹر ھنا عمر نے کہا کہ’ غزہ پٹی میں اس وقت صورتحال انتہائی اندوہناک ہوچکی ہے، وہاں انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہیں۔ متاثرین کی بحالی اور انہیں بروقت امداد کی فراہمی میں انتہائی دشواری کا سامنا ہے۔‘
ڈاکٹرھنا عمر نے امدادی کارروائیوں کے حوالے سے بتایا ’سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ نومبر سے عوامی سطح پر امدادی مہم کا آغاز کیا گیا۔ ’ساھم‘ پورٹل کے ذریعے اب تک 180 ملین امریکی ڈالر سے زائد عطیات جمع ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا امدادی مہم کے تحت متاثرین کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے طبی سامان کے علاوہ اشیائے خورونوش کی ترسیل کے لیے مختلف شرکا کے ساتھ مل کرکام کیا جارہا ہے جن میں سرفہرست ادارہ غوت اور فلسطینیوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے قائم ’الاونروا‘ و دیگر تنظیمیں جن میں عالمی ادارہ صحت وانٹرنیشنل غذا پروگرام، انٹرنیشنل ریڈ کراس، فلسطینی ہلال الاحمر وغیرہ شامل ہیں۔
غزہ میں امدادی اشیا کی ترسیل کے حوالے سے درپیش مشکلات کے حوالے سے کہنا تھا ’اب بھی امدادی سامان سے لدے متعدد ٹرکس غزہ پٹی میں داخل ہونے کے انتظار میں کھڑے ہیں۔‘

امدادی اشیا کی ترسیل کےلیے فوری اور ٹھوس اقدامات پرزور دیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے توجہ دلائی کہ ’غزہ پٹی میں انسانی المیہ انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔ زیادہ تر متاثرین میں خواتین اور بچے ہیں ، یہ بات ناقافل فہم ہے کہ علاقے میں صرف ایک میٹرنیٹی ہسپتال ہے‘۔
انہوں نے زور دیا کہ ’عالمی انسانی قانون پرعمل درآمد کرتے ہوئے فوری طورپر غزہ پٹی میں سیز فائر کرایا جائے۔ جینوا معاہدے کے مطابق انسانی امدادی سرگرمیوں کو بحال کرایا جائے تاکہ ہسپتالوں کو ضرورت کے مطابق ایندھن کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔‘
سعودی وفد کی سربراہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی اشیا کی ترسیل کےلیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے پر بھی زور دیا تاکہ اس المیہ کے نقصانات کو کم کیا جاسکے اور متاثرین کو بروقت امداد فراہم کی جاسکے۔‘

شیئر: