Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ انتخابات، مراد سعید اور اعظم سواتی الیکشن کے لیے اہل قرار 

ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لیے اپیل پر بعد میں فیصلہ جاری کیا جائے گا (فائل فوٹو: سکرین گریب)
خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے ایپلٹ ٹربیونل نے مراد سعید سمیت دیگر آٹھ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دیے ہیں۔ 
سینیٹ انتخابات کے لیے پشاور ٹربیونل کے جج جسٹس شکیل احمد نےجے یو آئی کے دلاور خان، شازیہ، پی پی پی کی روبینہ خالد، قیزر خان، فدا محمد، اظہر مشوانی کے کاغذات کی منظوری جبکہ مراد سعید، اعظم سواتی اور خرم ذیشان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔
ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیلیں خارج کر دی۔ ایپلٹ ٹربیونل نےاعظم سواتی کو سینیٹ الیکشن کی جنرل نشست کے لیے اہل قرار دے دیا۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لیے اپیل پر بعد میں فیصلہ جاری کیا جائے گا۔
دلاور خان، شازیہ، روبینہ خالد، قیزر خان، فدا محمد کے خلاف اپیلیں خارج جبکہ اعظم سواتی، مراد سعید ،خرم ذیشان کے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ خارج کر کے ان کی اپیلیں بھی منظور کر لی گئی ہیں۔
سماعت کے دوران جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ کیا ’مراد سعید ابھی بھی اشتہاری ہے۔‘
مراد سعید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’یہ کیس داخل ہی اسی لیے کیا کہ مراد سعید کی جان کو خطرہ ہے۔ سینیٹر بن جائیں گے تو بچ سکتے ہیں۔‘
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ جب آپ پاور میں ہوتے ہیں تو آپ کا کیا رول ہوتا ہے، آپ راہداری حفاظتی ضمانت لے سکتے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ یہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ پاور میں آتے ہی سب مقدمات ختم ہو جاتے ہیں۔
دوسری جانب اعتراض کنندہ کے وکیل کا موقف تھا کہ اشتہاری کے حوالے سے مختلف عدالتوں کے فیصلے موجود ہے کہ وہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا، انہوں نے کاغذات نامزدگی میں جوائنٹ اکاؤنٹ کا ذکر بھی نہیں کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم خان سواتی نے پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں میری اور مراد سعید کی آواز گونجے گی سینیٹ میں حق اور سچ کی بات کریں گے ، بدلہ لینے کی بجائے ملک کے لیے کام کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے علاوہ ہر کام کررہا ہے الیکشن کمیشن ادارہ نہیں سہولت کار بنا رہا۔‘

شیئر: