Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں دو روز کے دوران درجن سے زائد ملکی و غیر ملکی پروازیں کیوں منسوخ ہوئیں؟

پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی) 
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گذشتہ دو روز میں ایک درجن سے زائد ملکی و غیر ملکی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی انتظامیہ کے مطابق پروازیں فضائی سروس فراہم کرنے والوں کی جانب سے منسوخ کی گئی ہیں، ایئر پورٹ پر انتظامی امور معمول کے مطابق جاری ہیں۔
کراچی سے منگل اور بدھ کے روز اندرون ملک اور بیرون ملک چلنے والی 22 پروزایں اب تک منسوخ کی جا چکی ہیں۔  
سول ایوی ایشن کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ 27 مارچ کو  ایئر سیال کی کراچی سے جدہ جانے والی پرواز پی ایف 715 منسوخ کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ امارات ایئرلائن کی کراچی سے دبئی جانے والی پرواز ای کے 604 اور ایئر بلیو کی دبئی جانے والی پرواز پی اے 117 بھی منسوخ ہوئی ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ کراچی فلائی جناح کی 27 مارچ کو لاہور جانے والی پرواز نائن پی 841، فلائی جناح کی اسلام آباد جانے والی پرواز نائن پی 671، قومی ایئرلائن کی ملتان جانے والی پرواز پی کے 331 منسوخ ہوئی ہیں۔
اسی طرح ایئر سیال کی اسلام آباد جانے والی پرواز پی ایف 122، پی آئی اے کی سوئی جانے والی پرواز پی کے 156، ایئر بلیو کی اسلام آباد جانے والی پرواز پی اے 201 اور سیرین ایئر کی پشاور جانے والی پرواز ای آر 551 بھی منسوخ ہوئی ہیں۔
ان پروازوں کے علاوہ سیرین ایئر اور ایئر سیال کی لاہور کی پروازوں سمیت دیگر پروازیں بھی 27 مارچ کو کراچی سے روانہ نہیں ہوسکی ہیں۔
فلائٹ منسوخ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کراچی کے رہائشی محمد سلیم کراچی سے لاہور جانے کے منتظر ہیں۔
 ان کا کہنا تھا کہ وقت بچانے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ لیا تھا۔ اب ایک دن فلائٹ منسوخ ہونے کی نذر ہوگیا اور دوسرے دن کا بھی پتہ نہیں کہ فلائٹ آپریٹ ہوگی بھی یا نہیں؟

کراچی سے اندرون ملک اور بیرون ملک چلنے والی 22 پروزایں اب تک منسوخ کی جا چکی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ جب جہاز پر مسافروں کا رش ہوتا ہے تو ایئرلائن اپنی مرضی کا ریٹ لگا کر ٹکٹ فروخت کرتی ہیں۔ اب اگر مسافروں کی تعداد کم ہے تو ہمارا کیا قصور ہے؟ ہم نے تو بروقت پیسے ادا کیے ہیں، لہٰذا ہمیں تو ہماری منزل پر پہنچایا جائے۔
نجی ایئرلائن کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ان دنوں روٹ پر مسافروں کی تعداد بہت کم ہے، اس لیے تقریباً تمام ہی فضائی کمپنیاں اپنی پروازیں ری شیڈول کرکے مسافروں کو ان کی منزلوں پر بھیجنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈالر کی قیمت اور فیول ریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے کم داموں پر ٹکٹ فروخت کرنا ایئرلائن کے بس میں نہیں ہے۔ 
’خالی جہازوں کو منزل پر روانہ کرنا آسان نہیں ہے۔ اس سے کمپنی کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس لیے ایئرلائنز کوشش کر رہی ہیں کہ دو یا تین پروازوں کے مسافروں کو ایک جگہ جمع کرکے فلائٹ آپریٹ کریں۔‘

شیئر: