شانگلہ واقعہ: چینی باشندوں کی سکیورٹی مزید سخت، روٹس پر مشکوک گاڑیوں کی چیکنگ
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سکیورٹی کو سخت بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔‘
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سنیچر کو لاہور میں چینی قونصل خانے کا دورہ کیا اور چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرن سے ملاقات کی اور شانگلہ میں چینی باشندوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ’اس موقع پر آئی جی پنجاب نے سی پیک کے تحت جاری منصوبوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا۔‘
آئی جی پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ ’سی پیک منصوبوں کے تناظر میں چینی ماہرین اور شہریوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے۔‘
’چینی باشندوں کی آمدورفت کے تمام روٹس پر ضلعی پولیس اور پی ایچ پی پیٹرولنگ مزید سخت اور موثر کر دی گئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’چینی باشندوں کے روٹس پر سپیشل پولیس پوسٹوں کے ذریعے مشکوک افراد اور گاڑیوں کی چیکنگ یقینی بنائی جا رہی ہے۔‘
’سپیشل پروٹیکشن یونٹ چینی شہریوں کی سکیورٹی، رہائش گاہوں، دفاتر، ورکنگ سائٹس کی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔‘
ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق ’پنجاب پولیس اور چین کے درمیان انفارمیشن شئیرنگ اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔‘
اس موقع پر چین کے قونصل جنرل مختلف پراجیکٹس پر کام کرنے والے چینی ماہرین اور شہریوں کی سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب پولیس سی پیک سمیت مختلف پراجیکٹس پر چینی شہریوں کو بہترین سکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔‘
ڈی آئی جی سپیشل پروٹیکشن یونٹ منتظر مہدی اور اے آئی جی آپریشنز پنجاب ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی کے علاوہ چینی قونصل خانے کے افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔