’ہیضے کا خوف‘، موزمبیق میں بھاگنے والے 96 افراد کشتی ڈوبنے سے ہلاک
ہلاک افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مقامی حکام کے مطابق افریقی ملک موزمبیق کے شمالی ساحل پر ایک کشتی ڈوبنے سے 96 افراد ہلاک ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نمپولا کے سیکریٹری آف سٹیٹ جائم نیتو نے کہا ہے کہ زیادہ تر مسافر ہیضے کے بارے میں غلط معلومات کی وجہ سے خوف ہ ہراس شکار تھے جس کی وجہ سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔‘
کشتی میں تقریباً 130 افراد سوار تھے، یہ کشتی اس وقت حادثے کا شکار ہوئی جب اس نے نمپولا صوبے کے ایک جزیرے تک پہنچنے کی کوشش کی۔
نمپولا کے سیکیریٹری آف سٹیٹ جائم نیتو نے بتایا کہ ’کشتی میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے اور یہ مسافروں کو لے جانے کے لیے موزوں نہیں تھی اس لیے ڈوب گئی۔ اس میں 91 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جنوبی افریقی ملک موزمبیق جو دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، میں اکتوبر سے لے کر اب تک پانی سے پھیلنے والی بیماری سے تقریباً 32 ہزار اموات ہوئی ہیں جبکہ 15 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نمپولا کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جو وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
موزمبیق اور پڑوسی جنوبی ممالک زمبابوے اور ملاوی حالیہ مہینوں میں ہیضے کی مہلک وبا سے متاثر ہوئے ہیں جس پر قابو پانے کے لیے حکام کوششیں کر رہے ہیں۔
موزمبیق کے بہت سے علاقے صرف کشتیوں کے ذریعے ہی قابل رسائی ہیں جن میں اکثر گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہوتے ہیں۔ ملک میں سڑکوں کی حالت بھی خراب ہے اور بعض علاقوں میں زمینی یا فضائی رسائی نہیں۔