Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل نے چین میں اپنے ایپ سٹور سے واٹس ایپ، تھریڈز کو ہٹا دیا

ایپل نے مزید کہا کہ ہم جس ملک میں آپریٹ کرتے ہیں، ہمیں اس کے قوانین کو ماننا پڑتا ہے (فوٹو: روئٹرز)
معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے چین میں اپنے ایپ سٹور سے میٹا کے پلیٹ فارمز واٹس ایپ اور تھریڈز کو ہٹا دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایپل نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ چین میں ایپ سٹور سے میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز واٹس ایپ اور تھریڈز کو چینی حکومت کے حکم کے بعد ہٹا دیا گیا ہے۔
چینی حکومت نے سکیورٹی تحفظات کے باعث ایپ سٹور سے میٹا کے پلیٹ فارمز کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں
ان چار ایپس کو ہٹائے جانے کے بعد یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چینی حکومت غیرملکی آن لائن میسجنگ ایپلی کیشنز کو برداشت نہیں کر پا رہی جبکہ اس فیصلے کے بعد چین میں ایپل کو قبول کرنے پر بھی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔
دوسری جانب چین میں ایپل کے ایپ سٹور پر میٹا کے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب ہیں جبکہ یوٹیوب اور ایکس (سابق ٹوئٹر) کو بھی ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب دیکھا جا سکتا ہے۔
ابھی تک یہ بات سامنے نہیں آ سکی کہ کیسے واٹس ایپ یا تھریڈز چینی حکومت کے لیے سکیورٹی خدشات پیدا کر رہے ہیں۔
ایپل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’چین کی سائبرسپیس ایڈمنسٹریشن نے قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر چین میں ایپ سٹور سے ان ایپس کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔‘
ایپل نے مزید کہا کہ ’ہم جس ملک میں آپریٹ کرتے ہیں، ہمیں نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے قوانین کو ماننا پڑتا ہے۔‘
خیال رہے کہ یہ چاروں ایپس چین میں بڑے پیمانے پر استعمال نہیں کی جاتی ہیں۔
چین میں وی چیٹ سب سے زیادہ مقبول میسیجنگ ایپ ہے۔

شیئر: