Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کارِ سرکار میں مداخلت‘، محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری

ضلعی انتظامیہ نے محمود اچکزئی کے خلاف کارِ سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کرایا تھا(فائل فوٹو: سکرین گریب
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔
جمعے کو جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ نے محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
 صدر پاکستان کے انتخاب کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا امیدوار بننے کے بعد محمود اچکزئی کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا۔
اس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ان کے خلاف کارِ سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
اس واقعے کے بعد پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں حالیہ انتخابات میں دھاندلی اور اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف حقائق بیان کرنے پر محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹ جاری کیے ہیں اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ محمود خان اچکزئی کو گرفتار کر کے 27 اپریل کو پیش کیا جائے۔
محمود خان اچکزئی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ’تحریک تحفظ آئین‘ کے نام سے تشکیل دیے گئے اتحاد کے سربراہ بھی ہیں۔
تحریک تحفظِ آئین کا ردعمل
اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’تحریک تحفظ آئین پاکستان کا پورا اتحاد انتظامیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتا ہے۔‘
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جن کی ایما پر ریاستی مشینری ہمارے خلاف یہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، انہیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘
’عوامی حاکمیت اور آئین و قانون کی بالادستی کی یہ تحریک اسی طرح جاری رہے گی۔‘

شیئر: