Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عاصمہ جہانگیر کانفرنس: جرمن سفیر اپنے خطاب کے دوران غصے میں کیوں آگئے؟

پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفرڈ گراناس کو ایک تقریر کے دوران اس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب ایک احتجاج کرنے والے نوجوان نے فلسطین کے حق میں بولنا شروع کر دیا۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو لاہور میں عاصمہ جہانگییر کانفرنس کے دوران جرمن سفیر ’جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کا تحفظ‘ کے موضوع پر خطاب کر رہے تھے، جب ہال میں موجود ایک احتجاج کرنے والے نوجوان نے ان پر چلاتے ہوئے کہا کہ ’میں اس دیدہ دلیری پر حیران ہوں کہ آپ یہاں انسانی حقوق کی بات کر رہے ہیں جبکہ آپ کے اپنے ملک میں فلسطینیوں کے حقوق کی بات کرنے والوں سے وحشیانہ زیادتی کی جا رہی ہے۔‘
اس نوجوان کے اردگرد کھڑے کئی افراد نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ اور ’دریا سے سمندر تک‘ کے نعرے لگا کر اس سے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
اس سب پر جرمن سفیر الفرڈ گراناس بظاہر غصے میں نظر آئے اور انہوں نے بھی چیخ کر جواب دیا اور داخلی دروازے کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر تم چیخنا چاہتے ہوں تو باہر جاؤ۔ وہاں تم چیخ سکتے ہو کیونکہ چیخنا بات کرنا نہیں ہے۔‘
گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں جرمنی نے کُھل کر اسرائیل کا ساتھ دیا ہے۔
غزہ کی جنگ میں اب تک 34 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، اور اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ دنیا کے مختلف حصوں میں مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ جیسے ممالک جہاں یہودی ریاست پر غزہ میں نسل کشی کے الزامات لگا رہے ہیں، وہیں جرمنی میں حکام نے زبردستی لوگوں کے مظاہرے ختم کرائے ہیں اور سوشل میڈیا پر تنقیدی پوسٹس پر لوگوں کے گھروں میں گھس کر ان کو یہود مخالف الزامات پر گرفتار کیا ہے۔
گذشتہ برس نومبر میں پاکستانی کی مشہور کلاسیکل رقاصہ اور انسانی حقوق کی کارکن شیما کرمانی کو کراچی میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کی تقریب میں ’سیز فائر‘ کے نعرے لگانے پر باہر نکال دیا گیا تھا۔

شیئر: