چترالی نوجوان انور ولی نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کلئیرا سٹیفن ایک سال قبل چترال آئی تھیں اور بونی میں واقع ہمارے ہوٹل میں رہائش پذیر رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ خاتوں چند دنوں کے لیے چترال آئی تھیں مگر انہیں چترال کا ماحول اور لوگ اتنے اچھے لگے کہ یہاں انہوں نے چھ ماہ تک قیام کیا۔
’امریکی خاتون کلئیرا سٹیفن اپنے قیام کے دوران یہاں کے لوگوں کے ساتھ گھل مل گئیں اور چترالی ثقافت کو سمجھنے کی کوشش کرنے لگیں۔‘
انور ولی کے مطابق امریکی خاتون اس سے قبل کراچی میں بھی قیام پذیر رہیں مگر وہاں ان کا تجربہ بہت تلخ رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چترال میں خاتون کا تجربہ کافی مختلف اور خوشگوار تھا۔
چترالی نوجوان کا کہنا تھا ’الحمداللہ ہم دونوں بہت خوش ہیں۔ آج ہمارا نکاح ہوگیا ہے، اب دعوت ولیمہ کے لیے اپنے آبائی علاقے بونی جا رہے ہیں جہاں روایتی طریقے سے رسمیں ادا کی جائیں گی۔‘
’چترالیوں کی خوش اخلاقی اور ثقافت نے متاثر کیا‘
امریکی شہری کلئیرا سٹیفن نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ انور ولی کی سادگی اور اخلاق سے بہت متاثر ہوئیں، اسی لیے انہیں اپنا جیون ساتھی چنا۔
انہوں نے کہا ’میں پوری دنیا گھوم چکی ہوں لیکن چترال کی ثقافت میرے لیے بہت متاثر کن تھی۔‘
’میں امریکہ میں مقامی سپورٹس میگزین کے ساتھ کام کرتی ہوں۔ جب چترال میں پولو میچ دیکھے تو میری دلچسپی میں مزید اضافہ ہوا۔‘
’ انور ولی پولو کے بہت ہی اچھے کھلاڑی ہیں۔ میں ان کے میچ دیکھنے پولو گراؤنڈ جایا کرتی تھی۔‘
31 سالہ خاتون کلئیرا سٹیفن کے مطابق ’شادی کی تمام رسومات چترال کے طور طریقے کے مطابق ہوں گی جو کہ میری خواہش تھی۔‘
ان کے مطابق وہ کچھ عرصے تک چترال میں قیام کریں گی جس کے بعد وہ امریکہ چلی جائیں گی۔
امریکی خاتون کا کہنا تھا کہ ’میری کوشش ہو گی کہ زیادہ سے زیادہ وقت چترال میں گزاروں۔‘