راہل گاندھی ’خاندانی گڑھ‘ رائے بریلی سے میدان میں، بی جے پی کو فرق پڑے گا؟
راہل گاندھی ’خاندانی گڑھ‘ رائے بریلی سے میدان میں، بی جے پی کو فرق پڑے گا؟
جمعہ 3 مئی 2024 8:27
نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اترپردیش پر کانگریس کی سیاسی گرفٹ ڈھیلی ہوئی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کے سابق صدر اور اہم رہنما راہل گاندھی رائے بریلی کی سیٹ سے بھی الیکشن لڑیں گے جس کو گاندھی خاندان کا سیاسی گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ اہم سیاسی خاندان کی جانب سے اترپردیش کی سیٹ پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس امر کا عکاس ہے کہ وہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی سے سیاسی طاقت چھیننے کے معاملے میں پراعتماد ہے۔
اس فیصلے سے ایک اہم ریاست میں پارٹی ارکان کی حوصلہ افزائی ہونے کی بھی توقع کی جا رہی ہے جہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور علاقے کے دوسرے سیاسی کھلاڑیوں نے پارٹی کا تقریباً صفایا کر دیا ہے۔
اترپردیس انڈیا کی سب سے زیادہ گنجان آباد ریاست ہے اور سب سے زیادہ قانون ساز یہیں سے منتخب ہوتے ہیں، قومی سطح پر اقتدار حاصل کرنے کے لیے پارٹی کو یہاں سے زیادہ تعداد میں نشستیں جیتنے کی ضرورت ہے۔
اس وقت انڈیا میں عام انتخابات جاری ہیں جس کا سلسلہ 19 اپریل سے شروع ہوا تھا، سات مراحل پر مشتمل اس سلسلے میں عوام یکم جون تک اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور ووٹوں کی گنتی چار جون تک مکمل ہو گی۔
برطانیہ سے آزادی کے بعد سے کانگریس نے انڈیا کے 76 برس میں سے تقریباً 54 برس تک حکومت کی ہے اور نہرو گاندھی کے خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد ان 54 برسوں میں 37 سال سے زائد عرصے تک وزیراعظم رہے ہیں۔
ایک دوسرے سے ملحقہ رائے بریلی اور امیتھی کے حلقے کئی دہائیوں سے سیاسی خاندان کا گڑھ رہے ہیں اور 1950 کی دہائی سے وہاں گاندھی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد منتخب ہوتے رہے ہیں۔
تاہم نریندر مودی کے مقابلے میں اقتدار سے باہر ہونے کے بعد پارٹی کی مقبولیت میں کمی آئی اور وہ اپنی ماضی کی پوزیشن بحال کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
جب 2019 میں راہل گاندھی کی اطالوی نژاد والدہ سونیا گاندھی نے رائے بریلی میں الیکشن جیتا تھا وہ اترپردیش کی 80 سیٹوں میں سے فقط واحد نشست تھی جو کانگریس کے حصے میں آئی۔ اسی طرح راہل گاندھی امیتھی سے بی جے پی کی سمریتی ایرانی کے ہاتھوں شکست کھا گئے تھے۔
وہ اپنی دوسری نشست کی بدولت پارلیمنٹ میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے جس پر انہوں نے جنوبی ریاست کیرالہ کے حلقے ویانند میں کامیابی حاصل کی تھی۔
وہ اس بار بھی ویانند سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس پر 26 اپریل کو ووٹنگ ہو گی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں یہ بات تواتر سے سامنے آتی رہی کہ ان کی 52 سالہ بیٹی پریانکا گاندھی پہلی بار رائے بریلی سے انتخابات حصہ لیں گے جبکہ 53 سالہ راہل گاندھی امیتھی سے ہی سیاسی میدان میں اتریں گے۔
انڈیا میں الیکشن میں حصہ لینے والوں کو ایک سے زائد حلقوں پر الیکشن لڑنے کی اجازت ہے تاہم اگر وہ سب یا ایک سے زائد میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو اس صورت میں وہ صرف ایک سیٹ رکھ سکتے ہیں۔