Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا میں فاشزم نہیں چلے گا‘ اپوزیشن اتحاد کا الیکشن سے قبل مودی کے خلاف احتجاج

راہل گاندھی نے کہا کہ ’نریندر مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کی کوشش کر رہے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں اپوزیشن جماعتیں کے اتحاد نے اتوار کو عام انتخابات سے چند ہفتے قبل دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی پر دھاندلی اور ٹیکس کے معاملے پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے نئی دہلی میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا کہ ’نریندر مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
اس دوران لوگوں نے ’شرم کرو!‘ کے نعرے لگائے۔
مودی کے کٹر ناقد دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو عام انتخابات سے ایک ماہ پہلے شراب کے لائسنس دینے پر مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ مودی کی حکومت اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سیاسی مداخلت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ ’اگر بی جے پی یہ میچ فکسنگ الیکشن جیت جاتی ہے اور آئین میں تبدیلی کرتی ہے، تو یہ ملک کو آگ لگا دے گی۔‘
 کانگریس پارٹی نے 1947 میں آزادی کے بعد سے دو تہائی سے زیادہ وقت تک انڈیا پر حکومت کی لیکن ایک دہائی پہلے اقتدار میں آنے والے مودی کی جیت کے بعد سے وہ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کوئی عام الیکشن نہیں، یہ الیکشن ملک بچانے اور ہمارے آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔‘
مقبول رام لیلا میدان کے مقام پر گاندھی کے ساتھ سٹیج شیئر کرنے والے اپوزیشن لیڈران بشمول علاقائی پارٹی کے سربراہان تھے جنہوں نے اس اختلاف پر قابو پا لیا ہے کہ کون سی پارٹی کون سی سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔

سنیتا کیجریوال نے کہا کہ ’یہ فاشزم انڈیا میں کام نہیں کرے گا۔ ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب مودی نے اتوار کو اتر پردیش میں اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کے بعد ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’بڑے کرپٹ لوگ سلاخوں کے پیچھے ہیں اور سپریم کورٹ بھی انہیں ضمانت نہیں دے رہی ہے۔‘
کانگریس کا کہنا ہے کہ اسے حکومت کی طرف سے بڑے ٹیکس مطالبات اور اس کے کچھ بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی وجہ سے ’ٹیکس دہشت گردی‘ کا سامنا ہے، جس کا مقصد اسے مالی طور پر معذور کرنا ہے۔
 پارٹی ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی اور ان کی پارٹی نے سیاسی مخالفین کو کچلنے اور منصفانہ انتخابات کے امکانات کو کم کرنے کے لیے تفتیشی ایجنسیوں اور ٹیکس حکام کو ہتھیار بنایا ہے، تاہم بی جے پی اس الزام کو مسترد کرتی ہے۔
کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فاشزم انڈیا میں کام نہیں کرے گا۔ ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘

شیئر: