Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی سوئفٹ چیلنج میں کامیابی کا سفر، سعودی طالبہ کی کہانی

سعودی طالبہ کو تین بہترین فاتحین میں سے ایک قرار دیا گیا ہے ( فوٹو: الشرق الاوسط)
بین الاقوامی کمپنی ایپل کے عالمی سوئفٹ چیلنج میں سعودی طالبہ جواھر العنزی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ 
عالمی سوئفٹ چیلنج میں 35 ممالک کے 350 امیدوار شریک تھے۔ ایپل نے سعودی طالبہ کو تین بہترین فاتحین میں سے ایک قرار دیا ہے۔
الاخباریہ چینل کو اپنی کامیابی کی کہانی سناتے ہوئے جواھر العنزی نے بتایا کہ ’یہ کامیابی دراصل ماضی سے جڑی ہوئی ہے جب وہ اپنے دادا کے ہمراہ رہتی تھی اور ان سے بہت کچھ سیکھا تھا۔‘
پانچ برس کی عمر میں دادا انتقال کر گئے اور اسی صدمے سے جواھر العنزی کو ہکلانے کا عارضہ لاحق ہو گیا۔ کافی عرصہ وہ اسی عارضے میں مبتلا رہی بالاخر اس سے باہر نکلنے کے لیے کوشش شروع کی۔ مختلف پروگراموں کے ذریعے اپنی شخصیت کی اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کی۔
سعودی طالبہ کا کہنا تھا کہ ’اپنی شخصیت کی کمی کو دور کرنے کےلیے مختلف پروگرام دیکھے اور اپنی کوشش سے ایک ایسا طریقہ ایجاد کر لیا جو ہکلاہٹ کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس وقت جس پروگرام پرکام کر رہی ہیں وہ ایک ایپلی کیشن ہے جسے  (مائی چائلڈ ) کا نام دیا گیا ہے جس کے ذریعے ہکلاہٹ کا شکار افراد اپنی اس کمزوری پرب خوبی قابو پا سکتے ہیں۔‘
جواہرالعنزی کا کہنا تھا کہ ’جو پروگرام تیار کیا ہے وہ دراصل ان کی کہانی پر مشتمل ہے جس کے کردار اگرچہ کارٹون پر مبنی ہیں مگر کہانی میں دادا اور والد دونوں ہیں جو میری حقیقی داستان ہے۔‘

شیئر: