’سکول سے گھر آئی تو نکاح کا پتا چلا‘ سوات میں 14 سالہ لڑکی کا 67 سالہ دلہا گرفتار
پولیس نے بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرکے واقعہ کی ایف آئی آر درج کی جائے گی (فوٹو اے ایف پی)
خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے بریکوٹ میں 67 سالہ شخص نے چھٹی جماعت کی کم عمر طالبہ سے نکاح کرلیا۔
ضلع سوات میں والدین نے کم عمر طالبہ کی شادی کروا دی۔ یہ واقعہ سوات کے علاقے بریکوٹ میں 24 اپریل کو پیش آیا جہاں 14 سالہ بچی کا نکاح 67 سالہ شخص سے کروا دیا گیا۔
علاقہ مکین کے مطابق بچی سے نکاح کرنے والے دلہے کے پہلی بیوی سے 8 بچے بھی ہیں۔ بچی کے والد نے اپنی بیٹی کے نکاح کے معاملے کو خفیہ رکھا مگر جب بات پھیلی تو اسے رضامندی کا رشتہ قرار دیا۔
مبینہ نکاح نامے کے مطابق بچی کی تاریخ پیدائش یکم جنوری سال 2010 درج ہے جبکہ دلہے کی 1957 درج ہوئی ہے۔ نکاح کے کاغذات میں لڑکی کے والد اور گواہان کے نام بھی درج ہیں۔
پولیس کا موقف
تھانہ غالیگے کے ایس ایچ او روشن خان کے مطابق نکاح کا معاملہ پولیس کو پتا چلا تو بوڑھے شخص سمیت نکاح خواں کو حراست میں لے لیا گیا، تاہم بچی کو میڈیکل رپورٹ کے لیے ہسپتال چیک اپ کے لیے دکھایا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرکے واقعہ کی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
کم عمر بچی کا بیان
کم عمر دلہن نے ویڈیو بیان میں مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسے نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔
اس کا کہنا تھا کہ ’میں صبح سکول گئی اور واپس آئی تو پتا چلا کہ میرا نکاح ہے۔ جب گاؤں کے لوگوں نے مجھے مبارکباد دی تو میں بہت روئی۔‘
چھٹی جماعت کی طالبہ نے کہا کہ اس نے والدین کو بتا دیا تھا کہ وہ پڑھنا چاہتی ہے، ’یہ نکاح میری مرضی کے بغیر ہوا ہے میں شادی کرنا نہیں چاہتی۔‘
واضح رہے کہ بچی کے والدین پر دولہے سے مبینہ طور پر دس لاکھ روپے لینے کا بھی الزام ہے جس کی پولیس تفتیش کر رہی ہے۔