اسرائیل کا غزہ پر حملہ، رفح سے مزید شہریوں کے انخلا کا حکم
اسرائیل کا غزہ پر حملہ، رفح سے مزید شہریوں کے انخلا کا حکم
ہفتہ 11 مئی 2024 22:09
مشرقی رفح کے رہائشیوں کو انخلا کا حکم دینے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے منگل کو رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر کے اسے بند کر دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے سنیچر کو رفح سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے غزہ سے انخلا کے حکم نامے میں توسیع کر دی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس پرہجوم شہر پر براہ راست حملہ ہوتا ہے تو ’بہت بڑی‘ تباہی ہو گی۔
اے ایف پی سے وابستہ صحافیوں، طبی عملے اور عینی شاہدین کے مطابق ساحلی علاقے کے جنوب سے شمال کی طرف حملے، جہاں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے بین الاقوامی مخالفت کی پرواہ نہ کرنے اور مشرقی رفح میں داخل ہونے کے بعد امداد روک دی گئی ہے، نے مؤثر طریقے سے دو کراسنگ کو بند کر دیا ہے۔
ہسپتال کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وسطی غزہ میں حملوں کے دوران کم از کم 21 افراد ہلاک ہوئے اور انہیں دير البلح شہر کے الاقصی شہدا ہسپتال لے جایا گیا۔
عمارت کے صحن میں سفید کفن میں لپٹی لاشیں زمین پر پڑی تھیں۔ بیس بال کی کیپ میں ایک آدمی ایک باڈی بیگ پر جھک گیا اور اس نے دھول سے ڈھکے ہاتھ کو پکڑ لیا جو باہر نکلا ہوا تھا۔
ایک اور لاش کے پاؤں کمبل، جس پر ایک بڑے ٹیڈی بیئر کی تصویر تھی، کے نیچے سے نظر آ رہے تھے۔
عینی شاہدین نے رفح میں مصر کے ساتھ کراسنگ کے قریب شدید فضائی حملوں کا بتایا جبکہ تصاویر میں شہر پر دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
مشرقی رفح کے رہائشیوں کو انخلا کا حکم دینے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے منگل کو رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر کے اسے بند کر دیا۔ یہ وہ راستہ ہے جہاں سے تمام ایندھن غزہ میں آتا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی عسکریت پسندوں کے پیچھے مشرقی رفح میں گئی تھی۔
انخلا کے احکامات
اسرائیلی فوج کے ترجمان افيخای ادرعی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کیے گئے نئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’نامزد علاقوں میں حالیہ دنوں اور ہفتوں میں حماس کی دہشت گردانہ سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔‘
غزہ میں جاری اس جنگ کا آغاز گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر ایک بہت بڑے حملے کے بعد ہوا۔ اس حملے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1170 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت شہریوں کی تھی۔
فلسطینی عسکریت پسندوں نے اس حملے میں 128 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بھی بنا لیا تھا، جو غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 36 ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جوابی حملے میں اب تک 34 ہزار 971 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔