’امانت اپنے قائد کو لوٹا رہا ہوں‘، شہباز شریف ن لیگ کی صدارت سے مستعفی
گذشتہ برس اکتوبر میں جب نواز شریف اپنی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان واپس پہنچے تو سب سے پہلے انہوں نے اپنی سزا کے خلاف اپیلیں کی۔ (فوٹو: روئٹرز)
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پیر کو پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پارٹی صدر کے استعفے کی کاپی شئیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’وزیراعظم جناب محمد شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفی دے دیا ہے۔‘
11 مئی 2024 کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو بھجوائے جانے والے استعفے میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ’سنہ 2017 میں نواز شریف سے ناحق وزارت عظمٰی اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی تھی۔ میرے محبوب قائد کی بریت اُن کے باوقار کردار اور قوم کی خدمت کے بے داغ ماضی کی گواہی ہے۔‘
’جماعت اور قیادت نے دور ابتلا و آزمائش کا بڑی بہادری اور ثابت قدمی سے مقابلہ کیا اور سرخرو ہوئے۔ اس عہدے کو ہمیشہ ایک امانت سمجھا ہے جسے اپنے قائد کو واپس لوٹا رہا ہوں کہ وہ اپنی غیرمعمولی لیڈرشپ اور وژن سے ملک اور جماعت کی راہنمائی فرمائیں۔‘
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے جب سنہ 2017 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا تو ان کو پارٹی کی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔ اس کے بعد پارٹی کی صدارت شہباز شریف کے حصے میں آئی تھی۔
گذشتہ برس اکتوبر میں جب نواز شریف اپنی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان واپس پہنچے تو سب سے پہلے انہوں نے اپنی سزا کے خلاف اپیلیں کی اور انہیں سبھی مقدمات میں عدالت نے بری کر دیا۔ اس کے بعد سے یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ وہ پارٹی صدارت واپس سنبھالیں گے۔
مسلم لیگ ن نے 11 مئی کو اپنا جنرل کونسل کا اجلاس بلایا تھا جسے بعد ازاں 28 مئی تک موخر کر دیا گیا۔ اب اسی دوران موجودہ پارٹی صدر شہباز شریف کا استعفیٰ سامنے آیا ہے۔