حکومت مستعفی ہو اور دوبارہ الیکشن کروائے جائیں: مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’حکومتی اتحاد کے لوگ صرف عہدے انجوائے کریں گے، کریں گے کچھ بھی نہیں۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے استعفے اور دوبارہ عام انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بدھ کو ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایسے الیکشن کو نہیں مانتے، حکومت مستعفی ہو، ازسر نو انتخابات کروائے جائیں اور فوج الیکشن سے دور رہے۔ موجوہ حالات میں حکومت کسی طرح بھی ڈلیور نہیں کر سکتی۔‘
’حکومتی اتحاد کے لوگ صرف عہدے انجوائے کریں گے، کریں گے کچھ بھی نہیں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’اس ذہنیت کو ختم کرنا ہے کہ یہاں اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ کوئی کون ہوتا ہے جو مجھے وزیراعظم یا وزیراعلیٰ بننے کی آفر کرے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دھاندلی کے خلاف تحریک شروع کر چکے ہیں۔ اگر عوام نہیں اٹھے تو ہم مسلسل غلامی کی طرف بڑھتے رہیں گے۔‘
’ہم نے 2018 میں دھاندلی کے خلاف موقف اپنایا تھا اور آج بھی ہم کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے، حالانکہ ہمیں دعوت بھی دی گئی، بار بار ہمارے پاس آئے، لیکن ہم نے کہا کہ اسی مینڈیٹ کو ہم نے پچھلی دفعہ دھاندلی کہا اور اب کیسے قبول کریں۔‘
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ’ہم 12 سال ایک دوسرے کے مدمقابل رہے ہیں، ہمارے بہت سے تحفظات ہیں اور اگر ان کو دور کیا جاتا ہے تو ہم سیاسی لوگ ہیں مذاکرات سے انکار نہیں کریں گے اور ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔‘
’ہماری پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی، جھگڑے اور تلخی کو مستقل طور پر رکھنا نہ ملکی مفاد میں ہے اور نہ ہی عوام کے مفاد میں ہے۔‘