آخری رسومات کا آغاز، ایرانیوں کا صدر ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت
آخری رسومات کا آغاز، ایرانیوں کا صدر ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت
منگل 21 مئی 2024 10:28
وفات پانے والے ابراہیم رئیسی اور سات ساتھیوں کی آخری رسومات کے آغاز کا سلسلہ شمال مغربی شہر تبریز سے شروع ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی
ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پانے والے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وفد میں شامل سات ساتھیوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے سلسلے کا آغاز ہو گیا ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں ایرانیوں نے شرکت کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آخری رسومات کا سلسلہ شمال مغربی شہر تبریز سے شروع ہوا ہے جہاں صدر ابراہیم رئیسی نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچنا تھا جب راستے میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا۔
تبریز کے مرکزی سکوائر سے سوگواران ایرانی پرچم لہراتے ہوئے جلوس کی شکل میں نکلے جنہوں نے ہاتھوں میں ابراہیم رئیسی کی تصویر اٹھا رکھی تھی۔
سوگواران ابراہیم رئیسی اور ان کے سات ساتھیوں کے تابوت کے پیچھے مارچ کرتے ہوئے جا رہے تھے۔
آج منگل کو ابراہیم رئیسی کا جسد خاکی تبریز سے اہل تشیع کے لیے مرکزی حیثیت رکھنے والے شہر قم لے جایا جائے گا۔
نماز جنازہ آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں بدھ کی صبح تہران میں ادا کی جائے گی۔
ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کو ان کے آبائی شہر مشہد میں ہو گی۔
ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ دریائے ارس پر ڈیم منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد تبریز واپس جا رہے تھے جب ان کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
اتوار کو بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جب خراب موسم میں ساتھ سفر کرنے والے دو اور ہپلی کاپٹرز کا رابطہ ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر سے منقطع ہو گیا تھا۔
پیر کی صبح ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے صدر کی موت کی خبر کا اعلان ان الفاظ میں کیا کہ ’ایرانی قوم کے خادم، آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے شہادت کا اعلیٰ مقام حاصل کر لیا ہے۔‘
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، صوبائی عہدیداران اور سکیورٹی ٹیم کے ارکان بھی ہیلی کاپٹر میں موجود تھے جن کی اس حادثے میں موت واقع ہوئی ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری نے ہیلی کاپٹر کریش کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
پیر کو اپنے صدر کی وفات پر اظہار افسوس کے لیے ہزاروں کی تعداد میں شہری تہران کے ولی عصر سکوائر میں اکھٹے ہوئے۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور صدارتی انتخابات تک 68 سالہ نائب صدر محمد مخبر کو نگراں صدر نامزد کیا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن 28 جون کو ہوں گے۔
حسین امیر عبداللہیان کے نائب اور جوہری مذاکرات کار علی باقری قائم مقام وزیر خارجہ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔
63 سالہ ابراہیم رئیسی سال 2021 سے صدر کے منصب پر فائز تھے۔ ان کے دور میں کئی مرتبہ ملک گیر مظاہرے ہوئے، معاشی بحران شدت اختیار کر گیا اور اسرائیل کے ساتھ حالات غیر معمولی طور پر کشیدہ ہوئے۔
یکم اپریل کو اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر ڈرون حملے میں پاسداران انقلاب کے سات ارکان کی ہلاکت کے نتیجے میں تہران نے اسرائیل پر پہلا براہ راست حملہ کیا تھا۔
وفات سے چند گھنٹے قبل ابراہیم رئیسی نے اپنی تقریر میں فلسطینیوں کے لیے حمایت کو ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ قرار دیا تھا۔