ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر رئیسی کی وفات پر ایران میں پانچ روزہ سوگ
ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر رئیسی کی وفات پر ایران میں پانچ روزہ سوگ
پیر 20 مئی 2024 7:17
پیر کی صبح امدادی عملے کو ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر ملک میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مشرقی آذربائیجان صوبے میں ہونے والے حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر اہلکاروں کی وفات کے ایک دن بعد سرکاری بیان میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ’میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کرتا ہوں اور ایران کے عزیز لوگوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے کہا ہے کہ خامنہ ای نے نائب صدر محمد مخبر کو قائم مقام صدر مقرر کر دیا ہے اور صدر رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات کے بعد ملک میں الیکشن کرانے کے لیے 50 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
حکومتی کابینہ نے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کر دیا ہے۔
آج صبح ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام سے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرِ خارجہ اور دیگر اعلٰی عہدیداروں کی لاشیں مل گئی ہیں۔
صدر ابراہیم رئیسی جس ہیلی کاپٹر میں سوار تھے وہ اتوار کو آذربائیجان میں ان کی سرکاری مصروفیات کے بعد پرواز بھرنے کے کچھ دیر بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔
شدید خراب موسم، دھند اور انتہائی خطرناک پہاڑی علاقے میں حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کی تلاش کا عمل رات گئے جاری رہا۔ تاہم پیر کو اس ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق آئین کے تحت نائب صدر صدارتی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجہ کے بارے میں مزید کچھ نہیں بتایا۔ اس حادثے میں ایران کے 63 سالہ صدر کے علاوہ 60 سالہ وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور تبریز صوبے کے گورنر بھی جان سے گئے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو ایک ایسے وقت حادثہ پیش آیا ہے جب مشرقِ وسطٰی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی وجہ سے ایک غیریقینی صورتِ حال ہے۔ اس جنگ کے دوران صدر رئیسی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ ماہ ہی اسرائیل پر ایک غیر معمولی ڈرون اور میزائل حملہ کیا تھا۔
صدر رئیسی کے عہد میں ایران نے یورینیم کو ہتھیاروں کی سطح تک پہلے سے کہیں زیادہ افزودہ کیا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ ایران نے روس کو یوکرین جنگ اور خطے میں دیگر مسلح ملشیا کے خلاف استعمال کرنے کے لیے بم لے جانے والے ڈرون بھی فراہم کیے۔
بیمار معیشت اور حقوقِ نسواں کی وجہ سے ایران میں شیعہ حکومت کو بڑے بڑے اجتماعات کا سامنا رہا ہے جس نے اس تحریک کو ایران کے مستقبل کے لیے مزید حساس بنا دیا ہے۔
ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہونے کے بعد امدادی کارکنوں کو پیر کو ایک ہیلی کاپٹر ملا جس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، ملک کے وزیر خارجہ اور دیگر حکام سوار تھے جو ایک دن قبل ایران کے پہاڑی شمال مغربی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
ایرانی ہلال احمر کے سربراہ پیر حسین قولیوند نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ پیر کا سورج طلوع ہوتے ہی امدادی کارکنوں نے جائے حادثہ پر ہیلی کاپٹر کو تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے سے دیکھا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی مشرقی آذربائیجان صوبے کے دورے پر تھے۔ ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے رپورٹ کیا تھا کہ ’صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو مغربی صوبے میں جولفا کے علاقے میں حادثہ پیش آیا‘ جب کہ کچھ حکام نے اسے ’ہارڈ لینڈنگ‘ قرار دیا۔
ارنا کی جانب سے پیر کی صبح ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ ویڈیو میں اس نے ایک سبز پہاڑی سلسلے کو حادثے کے مقام کے طور پر بیان کیا ہے۔ اسی دوران فوجیوں نے مقامی آذری زبان میں کہا کہ ’یہ ہے، ہمیں مل گیا۔‘
اس کے تھوڑی دیر بعد سرکاری ٹی وی نے آن سکرین سکرولنگ ٹیکسٹ میں کہا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر میں موجود لوگوں کے زندہ بچنے کے کوئی آثار نہیں ہے۔‘ اس نے مزید وضاحت نہیں کی لیکن نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے حادثے کے مقام پر امدادی کارکنوں کو ایک چھوٹا ڈرون استعمال کرتے ہوئے دکھایا۔ وہ بھی آپس میں اسی قسم کی گفتگو کر رہے تھے۔
سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی امریکی ساختہ بیل 212 ہیلی کاپٹر میں سفر کر رہے تھے۔
اس واقعے کے بعد کئی ممالک بشمول سعودی عرب، عراق، قطر اور ترکی اور یورپی یونین کی جانب سے تشویش کا اظہار اور مدد کی پیشکش کی گئی۔
ہیلی کاپٹر حادثے پر عالمی برادری کا اظہار افسوس
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ’ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے‘ کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انڈین وزیراعظم نے لکھا کہ ’ان کے خاندان اور ایران کے عوام کے ساتھ میری دلی تعزیت۔ انڈیا دکھ کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔‘
عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے ایک بیان میں کہا کہ ’انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ، ہمیں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شمالی ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کی خبر ملی ہے۔‘
عراقی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم دعا گو ہیں کہ خدا ان کی مغفرت فرمائے، اور ان کے اہل خانہ اور پیاروں کو صبر عطا کرے۔‘
حماس نے ایک بیان میں ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای، ایرانی حکومت اور ایرانی عوام سے ’ناقابلِ تلافی نقصان‘ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔