Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدھیہ پردیش کا چائے والا صدارتی انتخاب لڑیگا

 بھوپال۔۔۔۔جب چائے والا وزیر اعظم بن سکتا ہے تو کوئی اور صدر بننے کا خواب کیوں نہ دیکھے؟۔20انتخابات میں شکست کھانے والے 49سالہ آنند سنگھ نے چوتھی مرتبہ صدر جمہوریہ کے انتخاب کیلئے اپنے کاغذات جمع کرادیئے ہیں۔ گوالیارکے چائے والے کا کہنا ہے کہ اس نے یوپی کے ممبر پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی سے رابطہ کررکھا ہے۔ 1994ء سے اس نے جو بھی انتخاب لڑا ہے اس کے بارے میں اسے ابتک یاد ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے ایک مرتبہ نائب صدر کے عہدے کیلئے انتخاب لڑا تھا۔ ماضی میں مجھے اچھے خاصے ووٹ نہیں ملے لیکن اس مرتبہ ارکان اسمبلی نے حمایت کا یقین دلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 50ووٹرز اور 50حامی ہوں تو سربراہ مملکت کے انتخابات میں حصہ لیاجاسکتا ہے۔ اس کا کہنا ہے میں روزانہ اپنی آمدنی میں سے کچھ رقم جمع کرلیتا ہوں جو زر ضمانت کے طور پر رکھوائی جاتی ہے۔ 2013کے اسمبلی انتخابات میں اس نے 376ووٹ حاصل کئے تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ ایک مرتبہ تو کامیاب ہوجاؤں ، میں کوئی گاڑی رکھنے کی سکت نہیں رکھتا اسلئے پیدل ہی اپنی انتخابی مہم چلاتاہوں، اس وقت میری اہلیہ چائے کے اسٹال پر بیٹھتی ہے۔ 2014ء کے اسمبلی انتخابات میں اس نے اثاثے کے جو گوشوارے بھرے تھے اس کے مطابق5ہزار روپے نقد اور 10ہزار روپے مالیت کی املاک موجودتھیں۔

شیئر: