Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا وقت آگیا ہے: سعودی وزیر خارجہ

غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر پھر زوردیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ’ اب دو ریاستی حل کا وقت آگیا ہے۔ فلسطینی ریاست کے قیام سے خطے میں امن بحال ہوگا‘۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزیر خارجہ میڈرڈ میں عرب وزارتی کمیٹی ارکان کی ھسپانوی وزیراعظم پیڈروسانچیزسے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام ی امن کا ضامن ہو سکتا ہے، اس کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا’ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا سپین کا ایک درست اور تاریخی فیصلہ ہے‘۔
انہوں نے غزہ میں فوری طورپر جنگ بندی کی ضرورت پر پھر زور دیا۔
سعودی وزیرخارجہ نے سپین، ناروے اور آئیرلینڈ کی جانب سے فلسطینیوں کو امید دلانے پرشکریہ ادا کیا اور یقین دہانی کی کہ تینوں ملکوں نے درست وقت پردرست فیصلہ کیا ہے کیونکہ فلسطین میں ایک بڑا انسانی المیے کے سامنا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ’ ہسپانوی اقدام کی دوسرے بھی تقلید کریں گے تاکہ سپین دنیا میں امن اور بقائے باہمی کے حوالے سے امید کی کرن ثابت ہو خاص طور پر اسے وقت جب غزہ کو فوری جنگ بندی اور انسانی بنیادوں پر امداد کی اشد ضرورت ہے‘۔
اس موقع پر اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بھی سپین کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلہ کو تاریخی اقدام قرار دیا۔
انہوں نے کہا ’اسرائیل مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں جنگ کا خاتمہ ضروری ہے، دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کا وقت آگیا‘۔
علاوہ ازیں وزارتی کمیٹی کے ارکین نے سپین کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے فلسطینی عوام اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو کے لیے اہم قراردیا۔
اجلاس میں  رفح سمیت غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فوری جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فرہمی کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے غزہ پٹی کے حوالے سے مشترکہ غیرمعمولی عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے وفد کی سربراہی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی۔
  قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی، فلسطینی وزیر اعظم و وزیر خارجہ ڈاکٹرمحمد مصطفی، اردن کے وزیر خارجہ برائے تارکین امور، ترکیہ کے وزیرخارجہ ھاکان فیدان اور آو آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ بھی موجود تھے۔

شیئر: