یہ بات بہت سال پہلے پڑھی تھی، بھول نہیں سکا۔ میری زندگی پر جن چند چیزوں کے ان مٹ اور گہرے نقوش ہیں، ان میں یہ بھی شامل ہے۔ بات بہت آسان اور سادہ ہے۔ اپنے معمولات زندگی کو چار خانوں میں تقسیم کر دیں۔
پہلا، دوسرا، تیسرا، چوتھا۔ آگے جا کر ان کی مختصر تفصیل بتاتا ہوں، بس یہ سمجھ لیں کہ آپ کی زندگی دوسرا خانہ (کواڈرنٹ ٹو) ہی بدل سکتا ہے۔ میری زندگی اس اصول کو جاننے اور سمجھنے سے پہلے بالکل مختلف تھی۔
ایک بڑا مشہور مسئلہ یا مرض ہے جسے انگریزی میں ’پروکراسٹی نیشن‘ کہتے ہیں، سادہ مفہوم ہے بغیر کسی وجہ کے اہم کاموں کو لٹکائے رکھنا، تاخیر سے سرانجام دینا۔ اردو میں سستی، کاہلی، بے پروائی وغیرہ سمجھ لیں۔
مزید پڑھیں
-
دودھ کے پیالے میں تیرتی گلاب کی پتیاں: عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 849071