Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

26 خواتین کو اپنے فارم پر قتل کرنے والا سیریل کلر کیسے اپنے انجام کو پہنچا؟

سیریل کلر رابرٹ پکٹن کے فارم سے 33 خواتین کے ڈی این اے ملے تھے۔ فوٹو: اے پی
کینیڈا کا انتہائی بدنام سیریل کلر رابرٹ پکٹن جو خواتین کو جانوروں کے فارم پر لے جا کر قتل کرنے کے جرم میں سزا کاٹ کر رہا تھا، وینکوور کی جیل میں ایک حملے میں مارا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 74 سالہ رابرٹ پکٹن پر اس کے ساتھی قیدیوں نے 19 مئی کو حملہ کیا تھا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
رابرٹ پکٹن کینیڈا کا ایک بدنام سیریل کلر تھا اور 26 خواتین کے قتل میں ملوث تھا۔
رابرٹ پکٹن کا کیس کینیڈا کے مقامی میڈیا میں خبروں کی زینت بنا رہا تھا۔
رابرٹ پکٹن کو 2007 میں 26 خواتین کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
22 سال قبل وینکوور کی خستہ حال گلیوں سے خواتین غائب ہونا شروع ہو گئی تھیں جن میں زیادہ تعداد جسم فروشی اور منشیات کا استعال کرنے والوں کی تھی۔
پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور وینکوور کے مضافاتی علاقے میں واقع رابرٹ پکٹن کے فارم پہنچ گئی۔
فارم کی تلاشی لینا شروع کی تو 33 خواتین کے ڈی این اے وہاں سے ملے۔
اس سے قبل ایک مرتبہ رابرٹ پکٹن نے ایک شخص کے سامنے 49 خواتین کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ رابرٹ پکٹن کو معلوم نہیں تھا کہ وہ شخص ایک پولیس افسر ہے جو اپنی شناخت پوشیدہ رکھے ہوئے اس سے ملاقات کر رہا تھا۔
مقدمے کے دوران استغاثہ کے گواہ نے عدالت کے سامنے بیان میں کہا کہ انہیں رابرٹ پکٹن نے بتایا تھا کہ وہ کس طرح سے متاثرین کا گلا گھونٹ کر انہیں مارتا تھا اور ان کی باقیات اپنے پالتو سووروں کو کھلا دیتا تھا۔

سیریل کلر رابرٹ پکٹن اپنے فارم پر خواتین کو قتل کرتا تھا۔ فوٹو: روئٹرز

ایک مرتبہ صحت کے حکام نے قریبی علاقوں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کی تھی جو ممکنہ طور پر پکٹن کے فارم سے سؤر کا گوشت خریدتے تھے۔
ایڈوائزری میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوشت میں انسانوں کی باقیات ملنے کا شبہ ہے۔
سنتھیا کارڈینل جن کی بہن جورجیا پاپن بھی پکٹن کے ہاتھوں قتل ہوئی تھیں، کا کہنا ہے کہ پکٹن کی موت کا مطلب ہے کہ وہ اپنی بہن کے قتل کو ماضی میں چھوڑتے ہوئے زندگی میں اب آگے بڑھ سکتی ہیں۔
’اس سے یقیناً زخم بھرنا شروع ہوں گے، میں یہ سب خاندانوں کے لیے تو نہیں کہہ سکتی۔۔۔ لیکن میں اب یہ سب پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھ سکتی ہوں۔‘
کینیڈا کی پولیس کو کئی سال تنقید کا بھی سامنا رہا کہ وہ اس کیس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی کیونکہ اس میں جسم فروش اور منشیات استعمال کرنے والی خواتین شامل ہیں۔
تحقیقات کے دوران رابرٹ پکٹن نے چھ خواتین کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

شیئر: