ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسن پر کوپن ہیگن میں حملہ، ’شدید صدمہ پہنچا ہے‘
میٹے فریڈرکسن 2019 میں ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر وزیراعظم بنی تھیں۔ (فوٹو: اے پی)
ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسن پر دالحکومت کوپن ہیگن کے چوک میں ایک شخص نے حملہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میٹے فریڈرکسن اس حملے میں محفوظ رہیں تاہم انہیں اس واقعے سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔
کوپن ہیگن پولیس نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
دوسری جانب یورپی یونین کے سربراہان نے ڈنمارک کی وزیراعظم پر حملے کی مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جمعے کی شام کوپن ہیگن میں کلٹرویٹ پر ایک شخص نے وزیراعظم میٹے فریڈرکسن کو زور سے دھکا دیا۔ اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب رواں ہفتے یورپی یونین کے انتخابات سے قبل جرمنی میں انتخابی مہم کے دوران سیاست دانوں پر حملے ہوئے۔
15 مئی کو سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو پر اس وقت قریب سے فائرنگ کی گئی جب وہ مرکزی قصبے ہینڈلووا میں سرکاری اجلاس کے بعد حامیوں سے مل رہے تھے۔
وزیراعظم رابرٹ فیکو جو اس قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے، کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔
دو عینی شاہدین میری ایڈریان اور انا راون نے روزنامہ بی ٹی کو بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم کو چوک پر دیکھا تھا۔
’ایک شخص مخالف سمت سے آیا اور اس نے وزیراعظم کے کندھے پر زور سے دھکا دیا جس سے وہ گر گئیں۔‘
عینی شاہدین کے مطابق اس واقعےکے بعد وزیراعظم ایک قریبی کیفے میں بیٹھ گئی تھیں۔
یورپی یونین کے سربراہ چارلس مشیل اور یورپی پارلیمان کی صدر روبرٹا میٹسولا نے ڈنمارک کی وزیراعظم پر حملے کی مذمت کی ہے۔
روبرٹا میٹسولا نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔‘
چارلس مشیل کا کہنا تھا کہ وہ اس بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
میٹے فریڈرکسن 2019 میں ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر وزیراعظم بنی تھیں۔