Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران جوہری توانائی کے نگراں ادارے سے تعاون نہیں کرتا تو دباؤ بڑھایا جائے گا: امریکہ

جوہری توانائی کے نگران ادارے نے کہا تھا کہ ایران اپنی جوہری صلاحیتوں کو مزید بڑھا رہا ہے۔ (فوٹوؒ ایکس)
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اگر تہران اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگراں ادارے (اے ای او آئی) کے ساتھ تعاون نہیں کرتا ہے تو واشنگٹن اور اس کے اتحادی ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے تیزی سے جوہری توانائی کے مقام فردو پر اضافی یورینیم افزودہ کرنے والے سینٹری فیوجز نصب کیے ہیں اور مزید بھی لگانا شروع کر دیے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کا مقصد اپنے جوہری پروگرام کو ’ایسے طریقوں سے بڑھانا جاری رکھنا ہے جن کا کوئی قابل اعتبار پُرامن مقصد نہیں ہے۔‘
جمعرات کو اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے نے کہا تھا کہ ایران اپنی جوہری صلاحیتوں کو مزید بڑھا رہا ہے۔
اے ایف پی کو بھیجے گئے ایک بیان کے مطابق جوہری توانائی کے نگران ادارے نے رکن ممالک کو مطلع کیا کہ تہران نے اسے بتایا ہے کہ وہ نطنز اور فردو میں یورینیم افزودگی کی تنصیبات پر مزید کیس کیڈز نصب کر رہا ہے۔
2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے کے تحت اسلامی جمہوریہ اپنے وعدوں سے بتدریج پیچھے ہٹ رہا ہے۔
اس تاریخی معاہدے نے ایران کو اس کے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے مغربی پابندیوں سے ریلیف فراہم کیا تھا تاہم 2018 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ کے یکطرفہ انخلا کے بعد یہ معاہدہ ناکام ہو گیا تھا۔
اس معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔

شیئر: