Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران جوہری توانائی کے متعلق اپنے وعدوں کی پاسداری کرے‘

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران کو اپنے جوہری وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے۔
 العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’روس اور یوکرین جنگ کا حل نکالنا ضروری ہے‘۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب یمن میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کی حمایت کرتا اور تمام تنازعات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’تمام ملکوں کو امن اور ترقی کے مواقع ملنا چاہئیں۔ سعودی عرب سلامتی کونسل میں اصلاحات لانے کے اپنے مطالبات کی بھی تجدید کرتا ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق چلنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے زور دیا کہ ’تہران کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے‘۔
 انہوں نے کہا ہے کہ ’ایران اپنے جوہری وعدوں کو فوری پورا کرے اور اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات بڑھائے‘۔
’عالمی برادری دہشت گردی کو سپانسر کرنے کے نظریات برآمد کرنے والے ملکوں کا سختی سے مقابلہ کرے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یمنی شہر تعز 2015 سے محصور ہے جس کا راستے کھولنا ضروری ہے۔ یمن کی صدارتی کونسل کو فرائض ادائیگی کا اہل بنانا بھی ناگزیر ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’مشرقی وسطی کی سلامتی کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ فلسطین کو 1967 کی سرحدوں کے مطابق حل کر لیا جائے۔ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو کمزور کرنا قابل مذمت ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’شام میں بے سہارا افراد کو انسانی امداد پہنچانا ضروری ہوگیا ہے۔ لبنان کو ہتھیاروں اور منشیات کی برآمد روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مصر اور سوڈان کے آبی تحفظ کیلئے سعودی عرب اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے‘۔

شیئر: