Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی، ایک ہفتے میں 12 ہزار 950 غیرقانونی تارکین گرفتار

9 ہزار 741 تارکین کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے ( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 12 ہزار950 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا  6 سے 12 جون 2024 تک مملکت میں 8 ہزار 213  افراد کو اقامہ قانون، 3 ہزار 340 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار397 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 817 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 40 فیصد یمنی، 57 فیصد ایتھوپین اور 3 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
 
علاوہ ازیں 104 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 10 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’30 ہزار 131 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 29 ہزار 045 مرد اور977 خواتین ہیں۔‘ 
22 ہزار461 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 2 ہزار343 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 9 ہزار 741 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔

شیئر: