اقامہ قوانین کی خلاف ورزی، ایک ہفتے میں 10 ہزار917 غیر قانونی تارکین گرفتار
بیان میں کہا گیا 9 ہزار 588 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 10 ہزار917 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا 13 سے 19 جون 2024 تک مملکت میں 6 ہزار969 افراد کو اقامہ قانون، 2 ہزار 967 کو سرحدی امن قانون اور981 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک ہزار100 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 26 فیصد یمنی، 72 فیصد ایتھوپین اور 2 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 44 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث ایک شخص کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’24 ہزار 924 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 23 ہزار 880 مرد اور ایک ہزار 44 خواتین ہیں۔‘
17 ہزار485 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 877 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 9 ہزار 588 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔