Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سولر پینل پر کوئی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی: شہباز شریف

وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا (فوٹو: پی ایم آفس)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سولر پینل پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جا رہی بلکہ قابل تجدید شمسی توانائی ہر شہری تک پہنچائی جائے گی۔
منگل کو اسلام آباد میں وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دیگر امور پر بھی بات چیت ہوئی۔
پاکستان میں بجلی قیمتوں اور لوڈشیڈنگ میں اضافے کے بعد سولر پینل کی خریداری میں تیزی سے اضافہ ہوا اور 12 جون کو وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران کہا تھا کہ سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کے لیے آلات کی درآمد پر ٹیکس میں رعایت دی جائے گی۔
ان آلات میں پلانٹ مشینری اور منسلک آلات، سولر پینل، انورٹرز اور بیٹریوں کی تیاری کا خام مال شامل ہے۔
اس سے یہ تاثر پیدا ہوا تھا کہ حکومت نے سولر پینلز کے حوالے سے گذشتہ کئی ماہ سے چلنے والی خبروں کے برعکس اس شعبے کو ریلیف دیا ہے لیکن اس حوالے سے ماہرین اور پاکستان سولر پینلز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سولر پینلز اور اس سے متعلقہ آلات اور مشینری پر پہلے ہی کوئی کسٹم ڈیوٹی عائد نہیں ہے اس لیے حکومت کی طرف سے اس اعلان سے بظاہر سولر انڈسٹری کو کوئی نیا فائدہ نہیں مل رہا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے سے متعلق اعلان کیا جس سے سولر کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
اس کے بعد سے ایسی افواہیں بھی گردش میں رہیں کہ سولر پینل پر کوئی نیا ٹیکس لگ سکتا ہے۔
بجٹ کے بعد پاکستان سولر پینلز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ظفر اقبال نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وزیر خزانہ کی تقریر میں سولر پینلز پر ٹیکسوں سے متعلق ابہام پایا جاتا ہے۔ وہ ایک طرف سولر پینلز سے متعلق خام مال اور پرزہ جات پر چھوٹ کی بات کرتے ہیں جن پر پہلے ہی کوئی ٹیکس نہیں ہے تو دوسری طرف سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔ ہمیں ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اس سلسلے میں حکومت کہنا کیا چاہ رہی ہے۔
اس سے قبل بھی اپریل کے دوران سولر پاور پر ٹیکس لگائے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں جن کو وزارت توانائی نے بے بنیاد قرار دیا تھا۔
27 اپریل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی یا پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ’صاحبِ ثروت لوگ بے ہنگم طریقہ کار سے سولر پینل لگا رہے ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی سے تین کروڑ غریب صارفین کے بلز میں ناجائز اضافہ ہو رہا ہے، اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو چند سالوں میں ان ڈھائی سے تین کروڑ غریب صارفین کے بلوں میں کم از کم چھ روپے فی یونٹ کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔‘

شیئر: