Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب وژن 2030 کا آدھا راستہ طے کر چکا ہے‘

مملکت نے 2022 میں 8.7 فیصد کی اقتصادی ترقی کی شرح حاصل کی۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی فیصل بن فاضل الابراہیم نے مملکت میں نان آئل اکانومی کی ترقی کو اجاگر کیا ہے جس نے تیل کی معیشت کو پیچھے چھوڑ دیا اور آج تک ترقی کی مضبوط رفتار کو برقرار رکھا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی نے چین کے شہر ڈالیان میں ورلڈ اکنامک فورم  کے سالانہ ڈائیلاگ سیشن میں شرکت کی۔ جس کا عنوان ’ہم مستقبل میں ترقی سے کیا توقع رکھتے ہیں؟‘ تھا۔
فیصل الابراہیم نے کہا کہ مملکت نے 2022 میں سب سے زیادہ تیز اقتصادی ترقی کی شرح 8.7 فیصد حاصل کی جس میں نان آئل سرگرمیوں کا حصہ 5.6 فیصد تھا۔ وژن 2030  کے بعد سے مملکت میں نان آئل سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا سعودی عرب وہی  سفر جاری رکھے ہوئے ہے جو اس نے سات سال قبل شروع کیا تھا جس میں بہت سی کامیابیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب وژن 2030 کی طرف سفر میں آدھا راستہ طے کر چکا ہے۔
انہوں نے انرجی، سکیورٹی اور موسمیات کے حوالے سے کہا کہ مملکت صاف ہائیڈرو کاربن توانائی کا ایک بڑا پروڈیوسر ہے اور قابل تجدید توانائی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے عالمی اقتصادی چیلنجوں کے حوالے سے ایک جامع اور مربوط موقف کی ضرورت، ان چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کی شدت موثر طریقے سے کم کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون، اختراعات اور جامع حل کی اہمیت پر زور دیا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: