ڈرائیور کے ویزے پر آنے والے اپنے ملک کے لائسنس پر گاڑی چلا سکتے ہیں؟
غیرملکی لائسنس کا عربی میں ترجمہ کرانا ضروری ہے(فوٹو، ایکس اکاونٹ)
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیورکے ویزے پرآنےوالے کارکنوں کو اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس پر مشروط ڈرائیونگ کی اجازت ہوگی۔
سبق نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس نے بیرون ملک سے نئے آنےوالے ڈرائیورز کی سہولت کےلیے ضوابط کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق وہ ڈرائیورجو نئے ویزے پر مملکت آتے ہیں انہیں یہاں کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے تاہم اس میں وقت لگنے کا امکان ہوتا ہے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیور کے نئے ویزے پر آنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ انکے ملک سے جاری کیا گیا ڈرائیونگ لائسنس کا مملکت میں قابل قبول ہونا ضروری ہے جو یہاں کے ضوابط کے مطابق جاری کرایا گیاہو۔
ادارہ ٹریفک پولیس کا مزید کہنا تھا کہ غیرملکی ڈرائیورز کے لیے عارضی طورپر اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس کا مصدقہ ترجمہ کرانا ہوگا۔
اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس پرغیرملکی کارکن کو مملکت میں 3 ماہ سے زیادہ ڈرائیونگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ اس دوران انہیں مملکت کا ڈرائیونگ لائسنس لازمی طورپر جاری کرانا ہوگا۔
سعودی عرب کا لائسنس جاری کرانے تک غیرملکی کارکن اس امر کا بھی پابند ہوگا کہ وہ لائسنس کی کیٹگری کے مطابق ہی گاڑی چلائے۔ لائٹ ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی صورت میں ہیوی گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق ڈرائیونگ کے ویزے پر آنے والے غیرملکی کارکنوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس کا ترجمہ کرانے کے بعد اس کی تصدیق اپنے سفارتخانے سے کرائیں بعدازاں ٹریفک پولیس کے ادارے سے ڈرائیونگ ٹیسٹ دے کر یہاں کا لائسنس حاصل کریں۔