فنانس بل 2024 میں ترامیم: حکومت نے کون سے نئے ٹیکسز عائد کیے اور کہاں استثنیٰ دیا؟
فنانس بل 2024 میں ترامیم: حکومت نے کون سے نئے ٹیکسز عائد کیے اور کہاں استثنیٰ دیا؟
ہفتہ 29 جون 2024 12:40
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی حکومت نے فنانس بل میں ترامیم کے ذریعے رہائشی اور کمرشل عمارتوں کی تعمیر اور فروخت پر ٹیکس عائد کر دیا ہے جبکہ فارم ہاؤسز پر کیپٹل ویلیو ٹیکس بھی ادا کرنا پڑے گا اور گاڑیوں کے انجن آئل پر بھی پانچ فیصد لیوی عائد کر دی گئی ہے۔
ترامیم کے تحت ایک کروڑ روپے سالانہ آمدن پر 10 فیصد سرچاج عائد کر دیا گیا ہے جبکہ سول و فوجی ملازمین کو جائیداد پر ایڈوانس ٹیکس سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔
حکومت نے فنانس بل میں ترامیم کے ذریعے بیرون ملک سفر کے لیے ایئر ٹکٹس پر ٹیکس شرح میں اضافہ جبکہ ہائبرڈ گاڑیوں اور سولر پینل پر ٹیکس چھوٹ کی شرح کو برقرار رکھا ہے۔
اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق پیپلز پارٹی کی ترمیم کو بھی کثرت رائے سے منظور سے کیا گیا ہے۔
ہائبرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح برقرار
فنانس ترمیمی بل میں ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر 30 جون 2026 تک سیلز ٹیکس کی شرح کو ساڑھے آٹھ فیصد برقرار رکھا گیا ہے۔ تاہم 1801 سی سی سے 2500 سی سی تک کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ساڑھے 12 فیصد کی شرح سے عائد ہو گا۔
سول و فوجی ملازمین کے لیے جائیداد پر ایڈوانس ٹیکس سے استثنیٰ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فنانس بل انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236 سی میں ترمیم کرتے ہوئے غیر منقولہ جائیداد کی فروخت یا منتقلی پرعائد ایڈوانس ٹیکس سے شہدا کے لواحقین کے ساتھ ریٹائرڈ و حاضر سروس وفاقی و صوبائی سول اور فوجی ملازمین کو استثنیٰ دے دیا ہے۔
نئی ترمیم کے ذریعے جنگ میں زخمی ہونیوالے سول اور فوجی ملازمین کو بھی غیر منقولہ جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔
ایک کروڑ آمدن پر 10 فیصد انکم سرچارج عائد
فنانس بل 2024 میں مزید ترمیم کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف پرسنز یا غیر تنخواہ دار انفرادی طور پر ایک کروڑروپے سالانہ کی آمدن پر 10 فیصد سرچاج عائد کر دیا گیا ہے۔ تاہم ایسوسی ایشن آف پرسن کی سالانہ 56 لاکھ روپے آمدن پر تجویز کیا گیا 45 فیصد انکم ٹیکس کم کر کے 40 فیصد کر دیا گیا ہے۔
رہائشی، کمرشل اور دیگر عمارتوں کی تعمیر اور فروخت سے حاصل ہونے والی آمدن پر ٹیکس عائد
وفاقی حکومت نے 12 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے فنانس بل میں مزید ترامیم کرتے ہوئے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سات ایف کی نئی شق متعارف کروا کر رہائشی، کمرشل اور دیگر عمارتوں کی تعمیر اور فروخت سے حاصل ہونیوالی آمدن پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی نئی شق سات ایف کے تحت اب کمرشل اور دیگر عمارتوں کی تعمیر کی صورت 10 فیصد ٹیکس دینا ہو گا جبکہ ان عمارتوں کی فروخت سے حاصل ہونیوالی آمدن پر 15 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
رہائشی، کمرشل ، پلاٹوں اور دیگر عمارتوں کی تعمیر اور فروخت پر 12 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ ٹیکس دہندہ کو عمارتوں کی تعمیر میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی رقم کا سورس بھی ایف بی آر کو بتانا ہو گا۔
پیٹرول اورہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی میں 20 روپے کی بجائے 10 روپے فی لیٹر اضافہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیے گئے فنانس ترمیمی بل کے مطابق پیٹرول اورہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی کی شرح میں 20 روپے کی بجائے 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔
پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی کی حد 60 سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل پر لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 75 روپے کرنے کی تجویز واپس لے لی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی کی بالائی حد 50 روپے فی لیٹر برقرار رہے گی۔ حکومت نے ہائی آکٹین پر لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے لیٹر کرنے کی تجویز بھی واپس لے لی ہے۔
وفاقی حکومت نے ترمیمی فنانس بل 2024 کے تحت افغانستان سے پھلوں اور سبزیوں کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس بھی عائد کر دیا گیا ہے۔
فائلرز کو جائیداد کی آلاٹمنٹ یا منتقلی پر تین فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ادا کرنا ہو گی جبکہ نان فائلرز کے لیے یہ شرح پانچ فیصد کر دی گئی ہے۔
سٹیشنری پر دی گئی سیلز ٹیکس چھوٹ ختم
وفاقی حکومت نے ترمیمی فنانس بل 2024 میں سٹیشنری پر دی گئی سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرتے ہوئے 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی ہے۔ کلر پنسل کے سیٹ، مختلف اِنکس، ای ریزر، پنسل، شاپنرز پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
ٹیکس فراڈ کرنے والوں اور ٹیکس چوروں کو بھاری جرمانے اور دس سال تک قید کی سزائیں دینے کا قانون پاس
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال سے ٹیکس فراڈ کرنے والوں اور ٹیکس چوروں کو بھاری جرمانے اور 10 سال تک قید کی سزائیں دینے کا قانون منظور کروا لیا ہے۔
ٹیکس فراڈ کرنے والوں اور ٹیکس چوروں پر 25 ہزار روپے یا چوری شدہ ٹیکس کی مالیت کے برابر 100 فیصد جرمانہ عائد ہو گا۔ 50 کروڑ روپے مالیت تک کی ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال تک قید کی سزا دی جائے گی جبکہ ایک ارب یا پھر اس سے زائد کی ٹیکس فراڈ یا ٹیکس چوری پر دس سال قید کی سزا متعارف کی گئی ہے۔
500 ڈالر سے کم قیمت والے درآمدی موبائل فون پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد
فنانس ترمیمی بل کے مطابق موبائل فون کے پرزہ جات کی درآمد پر 18 فیصد اور مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل فون پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے ۔500 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل فون کی درآمد پر 25 فیصد، پرزہ جات کی درآمد پر 18 فیصد اور مقامی تیار ہونیوالے موبائل فون پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
ہربل اور ہومیو پیتھک ادویات پر ٹیکس رعایت ختم
حکومت نے فنانس بل 2024 میں ترامیم پیش کرتے ہوئے نزلہ، زکام اور کھانسی کے جوشاندے پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ ہربل معجون، مربے اور سفوف پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔ جبکہ یکم جولائی سے مختلف ہربل شربت اور گولیوں پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔
علاوہ ازیں فنانس ترمیمی بل میں ہومیو پیتھک کی سینکڑروں ادویات پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گیا ہے۔
ہومیو پیتھک کے تمام قطروں والی ادویات پر سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔ ہومیو پیتھک کے تمام شربت اور کریم پر بھی 18 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔