Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجٹ 25-2024: ہوائی جہاز کے ٹکٹ مہنگے ہوگئے جبکہ سولر پینل سستے ہی رہیں گے

امریکہ اور کینیڈا کے لیے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ٹیکس میں ایک لاکھ روپے تک اضافہ کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی قومی اسمبلی نے بجٹ 2024-25 کی شق وار منظوری دے دی ہے جس میں بین الاقوامی فضائی سفر کے لیے ٹکٹوں پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کی شق بھی منظور کی گئی ہے۔
یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 12 ہزار 500روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
شمالی، وسطی اور جنوبی امریکہ کے سفر کے لیے بزنس، کلب اور فرسٹ کلاس ٹکٹ پر ٹیکس کی شرح ساڑھے تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔
یکم جولائی سے امریکہ اور کینیڈا کے لیے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ٹیکس میں ایک لاکھ روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے سفر کے لیے بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دینا ہو گا۔
یورپ کے فضائی سفر کے لیے بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر 2 لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
مشرق بعید، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فضائی سفر پر بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر دو لاکھ دس ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔
سولر پینل کے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ
مقامی سطح پر تیار کرنے کے لیے سولر پینل کے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔
بیک شیٹ فلم، کنیکٹر، کارنر بلاک، پولی تھین کمپاؤنڈ، پلیٹ شیٹ پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پارٹس آف سولر انورٹر پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہو گی۔ پارٹس آف لیتھیم بیٹریز پر بھی سیلز ٹیکس چھوٹ کی ترمیم بھی منظور ہو گئی ہے۔

شیئر: