Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کے پاس تبصرہ آرائی کا اختیار نہیں: پی ٹی آئی

پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے کہا کہ کور کمیٹی نہایت حساس اور اہم ترین موڑ پر پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے افراد کی شدید مذمت کرتی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی نے تین قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی ہیں۔
پیر کو پی ٹی آئی کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری ہونے والے کور کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کا بطور سیکریٹری جنرل استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش بھی قرارداد کا حصہ ہے۔
قرارداد کے مطابق ’کور کمیٹی سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے انتہائی کٹھن اور آزمائشی حالات کے دوران پارٹی کے لیے پیش کی گئی قابل تحسین خدمات کی معترف ہے۔ اور ان سے پارٹی عہدے سے اپنا استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کرتی ہے۔‘
’کور کمیٹی تاحیات اور بانی چیئرمین عمران خان سے عمر ایوب خان کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کرتی ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے 27 جون کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
عمران خان کے نام اپنے استعفے میں انہوں نے لکھا کہ ’میں عمران خان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرا استعفیٰ قبول کر لیا ہے تاکہ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر زیادہ توجہ مرکوز کر سکوں۔‘

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ایوب نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے مانگا گیا تھا جس کی وجہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور تحفظات تھے۔
تحریک انصاف کے ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ 20 جون کو شبلی فراز نے عمر ایوب سے ملاقات کر کے عمران خان کا پیغام انھیں دیا اور کہا ہے کہ وہ پارٹی عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ جس کے بعد ان دونوں کے درمیان خاصی بحث بھی ہوئی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں منظور ہونے والی دوسری قرارداد میں کہا گیا کہ کور کمیٹی نہایت حساس اور اہم ترین موڑ پر پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے افراد کی شدید مذمت کرتی ہے۔ مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ جانے والوں کے پاس باہر بیٹھ کر پارٹی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے کا کوئی اخلاقی جواز یا اختیار نہیں۔
’پارٹی کا ایسے تمام افراد سے کوئی سروکار ہے نہ ہی ان کے بیانات کسی طور پارٹی معاملات پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے لوگ پارٹی کے لیے پھر سے کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔‘

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ وہ تمام افراد جنہیں اپنے کیے پر افسوس ہے ان کے متعلق فیصلہ تاحیات اور بانی چئیرمین عمران خان کی صوابدید ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والے فواد چوہدری اور دوسرے رہنماؤں کا پارٹی میں دوبارہ واپسی کی حوالے سے تنازع چل رہا ہے۔
فواد چوہدری اپنے ایکس اکاؤنٹ اور مختلف انٹرویوز میں پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت پر سخت تنقید کر رہے ہیں جبکہ پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ فواد چوہدری کی واپسی ممکن نہیں ہے۔

شیئر: