Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی الیکشن، لیبر پارٹی کی چھ پاکستانی نژاد شخصیات رکن پارلیمنٹ منتخب

لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے عمران حسین نے بریڈ فورڈ ایسٹ سے 14 ہزار 98 ووٹ لیے (فوٹو اے ایف پی)
برطانیہ میں لیبر پارٹی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے اور اب تک کے نتائج کے مطابق لیبر پارٹی سے منسلک چھ برطانوی نژاد پاکستانی بھی ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔
عمران حسین
لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے عمران حسین نے بریڈ فورڈ ایسٹ سے 14 ہزار 98 ووٹ لیے، جبکہ ان کے مخالف آزاد امیدوار طلعت سجاول نے سات ہزار 909 ووٹ حاصل کیے۔ اس حلقے میں ٹرن آؤٹ 49.5 فیصد رہا جو 2019 کے الیکشن کے مقابلے میں 10 فیصد کم ہے۔
عمران حسین نے جیت کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’چھ ہفتوں کی الیکشن مہم کے بعد مجھے خوشی ہے کہ بریڈ فورڈ ایسٹ کے لوگوں نے ایک بار پھر مجھ پر اعتماد کیا ہے اور مجھے دوبارہ اپنا رکن پارلیمنٹ منتخب کیا ہے۔‘
ناز شاہ
ناز شاہ نے لیبر پارٹی کی سیٹ پر بریڈ فورڈ ویسٹ سے الیکشن میں حصہ لیا اور معمولی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے 11 ہزار 724 ووٹ لیے، جبکہ ان کے مخالف محمد علی اسلام نے 11 ہزار 17 ووٹ حاصل کیے۔
اس سے قبل ناز شاہ 2015 کے عام انتخابات میں بریڈ فورڈ ویسٹ کے لیے رکن پارلیمان کے طور پر منتخب ہوئی تھیں اور انہوں نے ریسپیکٹ پارٹی کے جارج گیلوے سے سیٹ جیتی تھی۔ ناز شاہ نے 2018 سے 2023 تک اپوزیشن کے فرنٹ بینچ میں خدمات انجام دیں۔
یاسمین قریشی
لیبر پارٹی کی یاسمین قریشی نے الیکشن میں چوتھی مرتبہ کامیابی سمیٹی ہے۔
انہوں نے جیت کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’دوبارہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونا ایک اعزاز کی بات ہے۔ بولٹن اور والکڈن کے عوام کا مجھ پر اعتماد کا شکریہ۔ مجھے فخر ہے کہ بولٹن نے لیبر کے اراکین کو منتخب کیا ہے۔ تبدیلی کا وقت آ چکا ہے۔‘
یاسمین قریشی ایک پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان اور بیرسٹر ہیں جنہوں نے 2010 سے 2024 تک بولٹن ساؤتھ ایسٹ کے لیے رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کوسوو میں اقوام متحدہ کے مشن کے فوجداری قانونی سیکشن کی سربراہی کی، جہاں وہ بعد میں جوڈیشل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر رہیں۔
زبیر احمد
لیبر پارٹی کے زبیر احمد نے گلاسگو ساؤتھ ویسٹ سے ’ایس این پی‘ کے کرس سٹیفنز کو 15 ہزار 552 ووٹ لے کر ہرایا۔ کرس سٹیفنز نے 12 ہزار 267 ووٹ لیے۔ گلاسگو ساؤتھ ویسٹ میں 51.98 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
گلاسگو ٹائمز کے مطابق انہوں نے سیٹ حاصل کرنے کے بعد گلاسگو ساؤتھ ویسٹ کے لوگوں کی آواز کو ویسٹ منسٹر تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

لیبر پارٹی کی نوشابہ خان نے میڈ وے میں سیٹ حاصل کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اپنی جیت کے بعد ایک تقریر میں زبیر احمد نے کہا کہ ’گلاسگو ساؤتھ ویسٹ کے لوگوں کا شکریہ۔ مجھ پر اور لیبر پارٹی پر آپ کا اعتماد بہت گہرا ہے۔ یہ سب سے بڑا اعزاز ہے جو مجھے گلاسگو کے بیٹے کی حیثیت سے عطا ہو  سکتا تھا۔‘
نوشابہ خان
گلنگھم اور رینہم حلقے کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے اور لیبر پارٹی کی نوشابہ خان نے میڈ وے میں سیٹ حاصل کی ہے۔ نوشابہ خان 15ہزار 562 ووٹ لے کر علاقے کی نئی رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔
یہ میڈ وے میں کنزرویٹو کے لیے ایک اور نقصان کی نشاندہی کرتا ہے، جیسا کہ روچیسٹر اور سٹروڈ اور چیتھم اور آئلس فورڈ کی نشستیں لیبر پارٹی نے حاصل کی ہیں۔ گلنگھم اور رینہم میں ٹوریز دوسرے نمبر پر رہے۔
روزینہ ایلن خان
لیبر پارٹی کی روزینہ ایلن خان نے 29 ہزار 209 ووٹ حاصل کر کے کامیابی سمیٹی ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر لندن کے ٹوٹنگ سے جیت کر اپنی نشست برقرار رکھی اور علاقے میں ایک اہم سیاسی شخصیت کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کیا۔ روزینہ ایلن خان کی صحت کی دیکھ بھال پر مسلسل توجہ اور این ایچ ایس ڈاکٹر کے طور پر ان کے کام کے باعث انہیں ووٹرز سے مسلسل اعتماد حاصل ہوا ہے۔

شیئر: