کے ٹو بیس کیمپ تک پیرا گلائیڈنگ کی کوشش میں برازیلین کوہ پیما گر کر ہلاک
رودریگو رینری پیرا شوٹ کے ذریعے کے ٹو بیس کیمپ تک پہنچنا چاہ رہے تھے۔ فوٹو: انسٹا رودریگو رینری
برازیل سے تعلق رکھنے والا ایک کوہ پیما پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں پیراگلائیڈنگ کرتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برازیلین کوہ پیما چداد رینری پیراشوٹ کے ذریعے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کے بیس کمیپ تک پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا کہ گر کر ہلاک ہو گیا۔
پچھلے ایک ماہ میں پاکستان کے شمالی علاقوں میں پیش آنے والا یہ چوتھا واقعہ ہے جب پیراگلائیڈنگ کے دوران چار غیر ملکیوں کی موت واقع ہوئی۔
55 سالہ چداد رودریگو رینری سات رکنی ٹیم کا حصہ تھے جو کے ٹو بیس کیمپ تک ٹریکنگ کر کے جا رہی تھی تاہم برازیلین کوہ پیما نے پیرا شوٹ کے ذریعے پہنچنے کی کوشش کی۔
صوبہ گلگت بلتستان میں ضلع شگر سے مقامی پولیس کے ترجمان محمد ناظر نے اے ایف پی کو بتایا کہ جب چداد رینری نے ’پیراگلائیڈنگ شروع کی تو ان کا پیراشوٹ پھٹ گیا اور وہ (اونچائی سے) نیچے گر گئے۔‘
کوہ پیماؤں کی ٹیم میں دو کا تعلق فرانس، دو کا امریکہ، ایک کا بلغاریہ اور ایک کا سوئٹزرلینڈ سے ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ برازیلین شہری کی لاش مل گئی ہے اور اہل خانہ سے مشاورت کے بعد واپس ان کے ملک بھجوائی جائے گی۔
اس سے قبل کوہ پیمائی کے سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی تین جاپانی کوہ پیما بھی علیحدہ علیحدہ حادثوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان کی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 8 ہزار 900 غیر ملکی سیاحوں نے گلگت بلتسان کے دور دراز علاقوں کا دورہ کیا تھا جہاں سب سے زیادہ چوٹیاں پائی جاتی ہیں۔