Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریت حاصل کرنے والوں میں پاکستانی اور انڈین شامل

ڈاکٹر محمود خان غیر منافع بخش تنظیم ہیولوشن فاونٹیشن کے سی ای او ہیں (فائل فوٹو )
سعودی عرب میں شاہی فرمان کے تحت سائنسدانوں، طبی ماہرین، انوویٹرز، ریسرچرز، منفرد صلاحیتوں اور مہارت کے حامل افراد اور کاروباری شخصیات کو شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں ایک پاکستانی اور انڈین شامل ہیں۔
مالیاتی نیوز پورٹل ارگام میں شائع فہرست کے مطابق انگلینڈ کی یونیورسٹی آف لیورپول میڈیکل سکول سے میڈیکل کی ڈگری حاصل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر محمود خان کا نام بھی سعودی شہریت حاصل کرنے والوں کی فہرست میں نمایاں ہے۔
ڈاکٹر محمود خان کے ممتاز کیرئیر میں متعدد سینیئر کارپوریٹ کردار شامل ہیں جس میں پیپسی کو میں گلوبل ریسرچ اینڈ ڈیویلمپنٹ کے وائس چئرمین اور چیف سائنٹیفک آفسر شامل ہیں۔ تاکیڈا فارماسیوٹیکلز میں گوبل آر اینڈ ڈی سینٹر کے صدر رہے۔
انہوں نے کاروباری افرد کی ایک بین الاقوامی تنظیم اوپن سیلیکون ویلی کو ایک انٹریو میں بتایا کہ ’وہ انگلینٹڈ میں پلے بڑھے ہیں، پاکستان میں پرورش پانے کا موقع نہیں ملا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انہیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے‘۔
ڈاکٹر محمود خان اب ریاض میں ایک غیر منافع بخش تنظیم ہیولوشن فاونٹیشن کے سی ای او ہیں جو گرانٹس کے ذریعے تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہے اور ہیلتھ سائنسز کی حوصلہ افزائی کےلیے بائیو ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

فراز خالد نون کے سی ای او ہیں جو سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے

انہوں نے میو کلینک میں ذیابیطس، اینڈوکرائنولوجی اور نیوریشن ٹرائلز یونٹ جیسے تعلیی پروگرامو ں کا بھی انتطام کیا ہے۔
سعودی شہریت حاصل کرنے والے فراز خالد ایک انڈین کاروباری شخصیت ہیں جنہوں نے پنسلوانیا یونیورسٹی کے وارٹن سکول سے انٹرپرینیوریل پروجیکٹ منیجمنٹ میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
وہ نون کے سی ای او ہیں جو سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے جبکہ نمشی کے شریک بانی ہیں جہاں منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ویب سائٹ بنانے، لانچ کرنے اور اسے وسعت دینے کے ذمہ دار تھے۔
 واضح رہے کہ سعودی عرب نے وژن 2030 کے تحت سکلڈ پروفیشنلز کےلیے اپنی شہریت کھول دی ہے۔جس کا مقصد مملکت کی اقتصادی ادور سماجی ترقی کو بڑھانے کےلیے غیر معمولی ہنر کوراغب کرنا اور برقرار رکھنا ہے۔
2021 میں بھی شاہی فرمان کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ والی شخصیات کو سعودی عرب کی شہریت دی جا چکی ہے۔

شیئر: