Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی فرمان کے ذریعے کن غیرملکی شخصیات کو سعودی شہریت دی گئی

2021 میں بھی شاہی فرمان کے تحت نمایاں شخصیات کو شہریت دی جا چکی ہے(فوٹو: اخبار24)
سعودی عرب میں شاہی فرمان کے تحت سائنسدانوں، طبی ماہرین، انوویٹرز، ریسرچرز ،منفرد صلاحیتوں اور مہارت کے حامل افراد اور کاروباری شخصیات کو شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں کچھ کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
الشرق الاوسط نے کئی ایسی شخصیات کے بارے میں خبر دی ہے جنہیں حالیہ شاہی فرمان کے ذریعے سعودی شہریت دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان میں محمود خان شامل ہیں جو ہیوولوشن فاونڈیشن کے سی ای او ہیں جنہیں ہیلتھ سائنسز میں ان کی خدمات کےلیے جانا جاتا ہے۔
ہیوولوشن فاونڈیشن پہلی غیر منافع بخش تنظیم ہے جس نے گرانٹس کے ذریعے ریسرچ کے لیے فنڈز فراہم کیے۔
سنگاپوری نژاد امریکی سائنسدان جیکی یی روینگ کو بھی شہریت ملی ہے۔ انہوں نے سنگا پور میں انسٹی ٹیوٹ آف بائیو انجیئرنگ اینڈ نینو ٹیکنالوجی کے بانی ایگزیکٹیو ڈائریکٹرکے طور پر خدمات انجام دیں اور اب نینو بائیو لیب کی سربراہی کر رہی ہیں۔
لبنانی سائنسدان نیفین خشاب کو ان کی جدید سائنسی سکلز اور بائیو انجیئرنگ اور نینو میٹریلز میں شراکت کےلیے سعودی شہریت ملی ہے۔

سنگاپوری نژاد امریکی سائنسدان جیکی یی روینگ کو بھی شہریت ملی ہے۔

نیفین خشاب کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( کاوسٹ) کے بانی رکن ہیں اور 2009 سے  کیمیکل سائنسز اور انجیئرنگ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔
نور الدین غفورکو بھی شہریت دی گئی ہے جو فرانسیسی سائنسدان ہیں۔
انہوں نے مونٹ پیلیئر یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ماحولیاتی سائنس اور انجینیئرنگ خاص طور پر ڈی سیلینیشن ٹیکنالوجی میں ان کی مہارت کو تسلیم کیا گیا ہے۔
نور الدین غفور کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ماحولیاتی سائنس انجیئرنگ کے پروفیسر ہیں۔
الاقتصادیہ نے بھی کچھ افراد کے نام اور ان کا تعارف دیا ہے جنہیں شہریت دینے کی منظوری دی گئی۔

 کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں پروفیسر ہیں۔

اس میں انڈین شہری فراز خالد شامل شامل ہیں جنہوں نے پنسلوانیا یونیورسٹی کے وارٹن سکول سے انٹرپرینیوریل پروجیکٹ منیجمنٹ میں ایم بی اے کیا اور نون کے سی ای او ہیں جو سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے۔ 
لرامی القواسمی Mawdoo3.com میں سی اور کے عہدے پر فائز ہیں۔ مصنوعی ذہانت اور سٹارٹ اپ کمپنیاں بنانے کے حوالے سے معروف ہیں انہوں نے دس زیادہ کمپنیاں اس وقت قائم کیں جب ان کی عمر 30 برس تھی۔
سوڈانی کاروباری شخصیت احمد میر غنی کو بھی شہریت دی گئی۔ انہوں نے بزنس ایڈمنٹسریشن میں ماسٹرکیا۔ پرنس محمد بن سلمان کالج آف منیجمنٹ این انٹرپرینیورشپ میں مہارت حاصل کی۔ 
یاد رہے کہ 2021 میں بھی شاہی فرمان کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ والی شخصیات کو سعودی عرب کی شہریت دی جا چکی ہے۔

شیئر: