Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ کا ’سب سے بڑا‘ فضائی حملہ، اسرائیلی ملٹری بیس کو نشانہ بنایا

لبنان کی حزب اللہ تحریک کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ’سب سے بڑی‘ فضائی کارروائی کا آغاز کیا ہے اور گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس بیس پر دھماکہ خیز ڈرون بھیجے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے کوہ ہرمون پر جاسوسی مرکز کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرونز کے یکے بعد دیگرے دستے‘ بھیجے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایک دھماکہ خیز ڈرون ’ماؤنٹ ہرمون میں ایک کھلے علاقے میں گرا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔‘
حالیہ ہفتوں میں حملوں کے ساتھ ساتھ بیان بازی کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے جس سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
لبنانی تحریک نے کہا کہ ڈرون حملہ اس کی ’جوابی کارروائی‘ کا حصہ ہے۔
حزب اللہ نے کہا کہ ماؤنٹ ہرمون کے علاقے میں ڈرون نے ’انٹیلی جنس سسٹم کو نشانہ بنایا، انہیں تباہ کر دیا اور آگ بھڑک اُٹھی۔‘
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اتوار کو ماؤنٹ ہرمون کا دورہ کیا تھا۔
فوج نے دو الگ بیانات جاری کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے گولان کی پہاڑیوں کے علاقے میں سائرن بجنے کے بعد لبنان سے گزرنے والے متعدد ’فضائی اہداف کو کامیابی سے روکا۔‘
اسرائیل نے سنہ 1967 میں شام سے گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا اور بعد میں اس اقدام کو عالمی برادری نے تسلیم نہیں کیا تھا۔
غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے حزب اللہ، جو ایران کی حمایت یافتہ حماس کی اتحادی ہے، اسرائیلی افواج کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

شیئر: