اسرائیل اور حزب اللہ میں بڑھتا تصادم خطے کے لیے ’تباہ کن‘، اقوام متحدہ کا انتباہ
اسرائیل اور حزب اللہ میں بڑھتا تصادم خطے کے لیے ’تباہ کن‘، اقوام متحدہ کا انتباہ
بدھ 26 جون 2024 6:09
حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحد پر جھڑپوں میں تیزی آئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم بڑھا تو اس کے نتائج لبنان اور اسرائیل کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق لبنان اور اسرائیل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینیسلینڈ نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی کے لیے فوری طور پر بات چیت کا آغاز کریں۔
سرحد کے قریب دونوں ممالک کے درمیان حالیہ ہفتوں کے دوران فائرنگ کے واقعات کے باعث کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’خطے میں تصادم کے بڑھتے خدشات حقیقت پر مبنی ہیں اور اس سے ہر صورت بچنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔‘
لبنان اور اسرائیل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینیسلینڈ سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے جس میں قرارداد 2334 پر عملدرآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کو 2016 میں مںظور کیا گیا تھا اور اس میں اسرائیلی آبادکاری کے حوالے سے تمام سرگرمیوں کے خاتمے، شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کے ساتھ ساتھ طرفین سے بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کے اقدامات اور بیان بازی سے گریز کریں۔
ٹور وینیسلینڈ کا کہنا تھا کہ وہ یروشلم اور مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع پر ’سخت پریشان‘ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بستیوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے اسرائیل سے ایسے تمام اقدامات بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ان کے مطابق ’مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں میں تشدد اور تناؤ کا بڑھنا بھی تشویشناک امر ہے۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی فوج اور فسلطینیوں کے درمیان مسلح جھڑپوں میں شدت اور فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں اور اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر مہلک حملوں کے باعث بھی کشیدگی بڑھی ہے، حملے کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔‘
وینیزلینڈ نے غزہ میں جاری صورت حال کو علاقائی عدم استحکام کا باعث قرار دیا اور فوری طور پر تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کونسل اراکین کو بتایا کہ ’معاہدہ ٹیبل پر موجود ہے اور میں اس تک پہنچنے میں مصر، قطر اور امریکہ کی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہوں۔‘
انہوں نے غزہ میں انسانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں اسرائیل کی جانب سے انسانی بنیادوں سامان کی فراہمی اور محفوظ ماحول کی بہت کمی ہے اور اس کے لیے اسے بغیر کسی تاخیر کے اقدامات کرنے چاہییں۔‘
اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت کے سربراہ میکسیمو ٹوریرو نے بھی خبردار کیا کہ غزہ میں شدید قحط کا خطرہ ہے۔
یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ نصف سے زائد آبادی کے پاس گھروں میں کوئی کھانے پینے کا سامان موجود نہیں اور 20 فیصد سے زائد لوگ کچھ کھائے پیے بغیر شب و روز کاٹ رہے ہیں۔