Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولان کی پہاڑیوں پر راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل کی شام میں جوابی کارروائی

یروشلم کے پرانے شہر میں واقع یہ مقام مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے شام کی حدود سے اسرائیلی قبضے میں موجود گولان کی پہاڑیوں پر حملے کے بعد دمشق کی جانب جوابی راکٹ داغے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ کارروائی اتوار کے روز صبح سویرے کی گئی اور سرحد پار سے فائرنگ کے تبادلے کے بعد علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔
لبنانی ٹی وی المیادین کے مطابق اسرائیل کی جانب داغے گئے چھ راکٹوں میں سے کسی بھی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اسرائیلی حملے کے بعد المیادین ٹی وی نے ایرانی حمایت یافتہ فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد تحریک کے مسلح ونگ القدس بریگیڈز کے دعوے کو نشر کیا۔
اسرائیل نے کہا کہ اس نے شام میں راکٹ لانچروں کے خلاف توپ خانے اور ڈرون سے حملے کیے ہیں۔ فوج نے بتایا کہ صرف تین راکٹ اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقے میں داخل ہو سکے، دو کھلے میدان میں گرے اور تیسرے کو فضائی دفاعی نظام نے روک دیا۔
یہ حملے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر اس ہفتے اسرائیلی چھاپوں کے بعد اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان تیزی سے بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان ہوئے جب پولیس کی جانب سے نمازیوں پر تشدد کیا گیا اور اس کی ویڈیوز وائرل ہوئیں۔
پولیس کے نمازیوں پر تشدد کے بارے میں اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد مسجد میں گھس جانے والے ان گروہوں کو ہٹانا تھا جن کے پاس پٹاخے اور پتھر تھے۔
اسرائیلی پولیس کی اس کارروائی سے عرب ممالک میں غم و غصہ پھیلا جبکہ اسرائیل کے اتحادی امریکہ اور دیگر ملکوں میں بھی تشویش پائی گئی۔
سنیچر کو مسجد کے ارد گرد مزید تشدد کے خدشات کے باوجود کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
یروشلم کے پرانے شہر میں واقع یہ مقام، مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس ہے، جو اسے ٹمپل ماؤنٹ کے نام سے جانتے ہیں۔
غیرمسلموں کی اس جگہ پر عبادت پر پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودی زائرین کے مسجد کے احاطے میں داخلے کے باعث یہ جگہ دیرینہ فلیش پوائنٹ رہی ہے۔
سنہ 2021 میں وہاں ہونے والی جھڑپوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 روزہ جنگ کی بنیاد ڈالی اور رواں ہفتے جمعے کو سرحد پار فائرنگ کے تبادلے نے اس تنازعے کی یاد دلائی۔

شیئر: