Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں آم کا سالانہ فیسٹیول، پھلوں کے رسیا ہزاروں افراد کی شرکت

محکمہ سیاحت کی جانب سے یہ فیسٹیول پانچ سے سات جولائی تک جاری رہا۔ (فوٹو: عرب نیوز)
انڈیا میں محکمہ سیاحت کے زیراہتمام مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور پھلوں کے بادشاہ آم کے مختلف ذائقوں اور اقسام سے لطف اندوز ہوئے۔
انڈیا میں 1500 سے زیادہ آم کی اقسام پائی جاتی ہیں جو اسے دنیا کا سب سے بڑا آم پیدا کرنے والا ملک بناتا ہے۔
انڈیا کے دارالحکومت میں ملک بھر سے کسانوں اور پھل فروشوں نے شہر کے تین روزہ میلے میں پھلوں کے شوقین لوگوں کے لیے 500 سے زیادہ آم کی اقسام پیش کیں۔
محکمہ سیاحت کی جانب سے یہ فیسٹیول پانچ سے سات جولائی تک جاری رہا۔
دہلی ٹورزم کی جانب سے فیسٹیول کی منتظم منیکشا بکشی نے عرب نیوز کو بتایا کہ  ’لوگ اسے پسند کرتے ہیں اور ہر سال اس کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔ اس فیسٹیول میں سب سے زیادہ آم کی اقسام پیش کی جاتی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’زمینداروں کے علاوہ متعدد زرعی یونیورسٹیوں اور سرکاری تنظیموں نے بھی شرکت کی اور ہائبرڈ اقسام کی نمائش بھی کی۔ لوگ اترپردیش، کرناٹک، تلنگانہ اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے۔‘
منتظمین کا کہنا تھا کہ انہیں تقریباً 30 ہزار لوگوں کی شرکت کی توقع تھی۔
سیتا پور شہر سے تعلق رکھنے والے آموں کے کاشتکار اعظمی رضوی نے کہا کہ وہ فیسٹیول میں اپنے آموں کی مختلف اقسام کی نمائش کرنا چاہتے ہیں۔ ’میرے آم کے باغ میں کم از کم 120 سے 130 اقسام ہیں۔ اس کے علاوہ میٹھے آم اور اچار میں استعمال ہونے والے آم بھی ہیں۔‘

انڈیا میں 1500 سے زیادہ آم کی اقسام پائی جاتی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

جاپانی شہری تیپی یاماشیتا آموں کی مختلف اقسام دیکھ کر حیران رہ گئے۔
’مجھے معلوم نہیں تھا کہ آم کی اتنی زیادہ اقسام موجود ہیں۔ میں نے سوچا کہ یہ ایک مذاق ہے۔ میرا عملہ (مجھے) آموں کی سینکڑوں اقسام کے بارے میں بتا رہا تھا، اور اب میں نے اسے ایک حقیقت کے طور پر دیکھا۔‘
انڈین شہری گورو نارنگ نے کہا کہ ’جس قسم کے آم ہم یہاں دیکھ رہے ہیں۔ وہ ہم عام طور پر بازار میں نہیں دیکھتے۔۔۔ ان میں سے زیادہ تر کا نام ہم نے کبھی نہیں سنا تھا۔۔۔ اس لیے یہاں آنا ایک شاندار تجربہ ہے۔‘
اس فیسٹیول میں آم کھانے کے مقابلے بھی منعقد ہوئے۔ مقابلے میں حصہ لینے والوں میں شامل رومی گرگ نے کہا کہ ’آم کا شوقین ہوں اور مجھے آم سے بنی تمام مصنوعات پسند ہیں جیسے مینگو کیک، مینگو شیکس اور مینگو کی فِرنی۔ میں نے مقابلہ جیتنے کی امید میں سب کھا لیا۔‘

شیئر: