تھائی لینڈ کے قبرستان میں مُردوں کے لیے فلم کی نمائش کا اہتمام
تھائی لینڈ کے قبرستان میں مُردوں کے لیے فلم کی نمائش کا اہتمام
پیر 8 جولائی 2024 21:08
فلم شو کے دوران قبرستان کے عملے کے صرف چار اراکین موجود تھے (فوٹو: سوشل میڈیا)
تھائی لینڈ کے ایک چینی قبرستان نے اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور دلچسپ اقدام کرتے ہوئے مردوں کے لیے خصوصی فلم کی نمائش کا اہتمام کیا۔
ہندوستان ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مردوں کے لیے فلمی نمائش کا اہتمام شمالی تھائی لینڈ کے صوبے ’ناخون راتچاسیما‘ کے ایک چینی قبرستان میں کیا گیا جہاں کم و بیش 2800 سے زائد قبریں موجود ہیں۔
قبرستان کی انتطامیہ نے احتیاط سے خالی کرسیوں کی قطاریں سجائیں اور مرنے والوں کے لیے ایک فلم کی نمائش کا انتظام کیا تاکہ مرنے کے بعد انہیں بھی تھوڑی بہت تفریح فراہم ہو سکے۔
یہ خصوصی تقریب دو سے چھ جون تک منعقد ہوئی۔ اس قبرستان میں موجود قبریں زیادہ تر چین کے ان لوگوں کی اولادوں کی ہیں جو تھائی لینڈ میں آباد ہونے کے لیے منتقل ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس اوپن ایئر فلم شو کے دوران قبرستان کے عملے کے صرف چار اراکین موجود تھے جبکہ فلمیں ہر روز شام سات بجے سے لے کر آدھی رات تک دکھائی جاتی تھیں۔
قبرستان کے عملے نے ایک شاندار دعوت کا اہتمام بھی کیا جہاں غیرمعمولی مہمانوں کو کاغذ کے بنے کھانوں، ماڈل ہاؤسز، گاڑیوں، کپڑوں اور روزمرہ کی ضروریات سے نوازا گیا۔
ہندوستان تائمز نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق اس تقریب کا اہتمام ساوانگ میٹا تھماساتھن فاؤنڈیشن نے روحوں کو عزت دینے اور انہیں تفریح کی ایک عارضی شکل فراہم کرنے کے لیے کیا تھا۔
ان کا ماننا ہے کہ آخرت کی زندگی گزارنے والوں کو بھی فلمیں دیکھنے سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔
اس تقریب کے منتظم ’سومچائی‘ کے مطابق تھائی لینڈ میں بہت سی چینی کمیونٹیز میں یہ رواج ہے کہ وہ ’ڈریگن بوٹ فیسٹیول‘ سے پہلے یا بعد میں یا ’چنگ منگ فیسٹیول‘ کے بعد انتقال ہو جانے والوں کے لیے فلموں کی نمائش کا اہتمام کرتے ہیں۔
تقریب کے ٹھیکیدار ’یاناوت چکراوتیساوانگ‘ نے اعتراف کیا کہ پہلے تو وہ قبرستان میں فلم کی نمائش کے اہتمام سے خوفزدہ تھے تاہم انہوں نے اس تجربے کو منفرد اور مثبت قرار دیا۔
مقامی دویومالائی رویات میں یہ خیال بھی پایا جاتا ہے کہ ادھوری خواہشات اس وجہ سے بھی ہوسکتی ہیں کہ روحیں انسانی دائرے میں موجود رہتی ہیں۔