Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہم نے سب کو فائلر بنانا ہے،سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پنشن پر ہر سال ایک ہزار ارب روپے دے رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اصل آمدن پر ٹیکس چاہتا ہے جو درست ہے۔ ’ہم نے سب کو فائلر بنانا ہے، ٹیکس نیٹ میں سب کو لائیں گے۔‘
جمعرات کو چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور دیگر سینیئر حکام نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قائمہ کمیٹی کو ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ مالی سال کے دوران میکرو اکنامک صورتحال بہتر رہی۔ زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ 2023 میں آئی ایم ایف پروگرام تاخیر کا شکار ہوا جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ملک کے مجموعی معاشی اشاریے مثبت ہیں، سٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی  دیکھنے میں آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 9 فیصد کے ساتھ ملک نہیں چل سکتا۔ ہم اس شرح کو بڑھا کر 13 فیصد کریں گے۔‘
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ جون تک 52 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پنشن پر ہر سال ایک ہزار ارب روپے دے رہے ہیں۔ نئے ملازمین کو رضاکارانہ پنشن سیکم دی جائے گی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ فوج کو اپنے پورے سروس سٹرکچر میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔ اس کے لیے انہیں مزید ایک سال کا وقت دیا ہے۔‘
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے وزارتوں کو ختم کیا جائے گا۔ پی ڈبلیو ڈی کے نقصانات کے باعث اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
محمد اورنگزیب نے اُمید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ رواں ماہ ہو جائے گا۔ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

شیئر: