کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کی ایگزیکٹیو کونسل کا 106 واں اجلاس دی ہیگ میں ہوا ہے۔
اجلاس جو 9 سے 12 جولائی تک جاری رہا سعودی وفد کی قیادت مملکت کے مستقل نمائندے زیاد العطیہ نے کی۔
سعودی مستقل نمائندے نے اپنے خطاب میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں پر پابندی اورعدم پھیلاو میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کےلیے سعودی عرب کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں او پی سی ڈبلیو کے اہم کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے سعودی عرب کے اس موقف کو دہرایا کہ ’کیمیائی ہتھیاروں یا زہریلے کیمیائی مواد کا بطور ہتھیار کہیں بھی، کسی کی طرف سے اور کسی بھی حالت میں قابل نفرت انگیز، کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن اور بین الاقوامی قانون کے قائم کردہ اصولوں دونوں کی صریحا خلاف ورزی ہے‘۔
انہوں نے یوکرین کی صورتحال کے حوالے سے تنظیم کے ترجمان کے بیان کا خیرمقدم کیا۔
ان کا کہنا تھا ’غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کے جرائم اسرائیل اور حماس کا تنازع شروع ہونے کے بعد نو ماہ سے منظم طریقے سے جاری ہیں‘۔
انہوں نے ان جرائم کی مذمت کا اعادہ کیا اورغزہ میں فوری جنگ بندی کی تجویز سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا۔