Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب میں حکومت کا 14 اگست سے سولر پینلز کی تقسیم شروع کرنے کا فیصلہ

رجسٹریشن کے لیے موبائل فون سے 8800 پر بجلی کے بل کا ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر بھیجنا ہو گا: فوٹو اے پی پی
صوبہ پنجاب میں حکومت نے 14 اگست سے سولر پینل کی تقسیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین مفت سولر پینل حاصل کر سکیں گے۔
سنیچر کو وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے 14 اگست سے سولر پینل کی تقسیم شروع کرنے کا فیصلہ ہے۔
اس کے تحت 200 سے زائد اور 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل 10 فیصد ادائیگی پر ملیں گے جبکہ 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل کی فراہمی کی 90 فیصد رقم پنجاب حکومت ادا کرے گی۔
مزید پڑھیں
سولر سسٹم کیسے لگائے جائیں گے؟
اردو نیوز نے پنجاب حکومت کے سولر سسٹم منصوبے سے متعلق دستاویزات حاصل کی ہیں جن کے مطابق تین طرح کے گھریلو صارفین کو یہ سولر سسٹم دیے جائیں گے۔ 
ایسے گھریلو صارفین جن کے بجلی کے ماہانہ یونٹ 50 یا اس سے کم ہیں انہیں 500 واٹ جبکہ 50 سے 100 یونٹ کے گھریلو صارفین کو ایک کلو واٹ کا سولر سسٹم دیا جائے گا۔ 
اسی طرح 200 سے 300 یونٹ کے صارفین 1100 واٹ، 300 سے 400 یونٹ کے صارفین 1650 واٹ اور 500 یونٹ کے صارفین 2200 واٹ تک کا سسٹم لگوا سکیں گے۔
حکومتی دستاویزات کے مطابق سکیم کے لاگو ہوتے ہی صارفین اپنے موبائل فون سے 8800 پر بجلی کے بل کا ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر بھیجیں گے جس سے ان کی رجسٹریشن مکمل ہو گی۔ 
کون مستفید نہیں ہو سکے گا؟

پاکستان میں بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافے سے سولر سسٹم لگانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے: فائل فوٹو پکسابے

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا اس جیسے کسی دوسرے حکومتی امدادی پروگرام میں رجسٹرڈ افراد اس شمسی توانائی منصوبے کے لیے نااہل ہوں گے۔
ایسے افراد کی جانب سے 8800 پر پیغام بھیجتے ہی سسٹم ان کو بتا دے گا کہ وہ اس کے اہل نہیں ہیں۔ ایسے افراد جن کے اوپر بجلی چوری یا میٹر کو خراب کرنے کا مقدمہ درج ہو گا وہ بھی اس سکیم میں حصہ لینے کے اہل تصور نہیں ہوں گے۔
ایسے افراد جن کے گھر کے پتے پر ایک سے زائد میٹر نصب ہوں گے یعنی اگر ایک گھر میں ہر منزل پر علیحدہ میٹر لگا ہو گا تو وہ افراد بھی اس سکیم سے استفادہ نہیں کر سکیں گے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سکیم میں نان فائلرز بھی حصہ نہیں لے سکیں گے۔ یعنی درخواست دینے سے قبل آپ کا این ٹی این نمبر ہونا ضروری ہے۔

شیئر: