Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے سابق وزیر شفقت محمود کا ’سوچ بچار‘ کے بعد سیاست چھوڑنے کا اعلان

شفقت محمود نے کہا ہے کہ کسی اور پارٹی میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں ہے۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے جاری بیان میں لکھا کہ بہت سوچ و بچار کے بعد سیاست سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ نہ کسی پریشر میں آ کر کیا اور نہ ہی کسی اور سیاسی جماعت میں جانے کا ارادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اعلان صرف سیاست سے علیحدگی کا ہے اور اس کا تعلق وقت اور عمر کے تقاضے سے ہے اور وہ اپنی باقی عمر تحریر و تدریس کے لیے وقف کرنا چاہتے ہیں۔
شفقت محمود نے کہا کہ وہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے مشکور ہیں جنہوں نے انہیں خدمت کا موقع فراہم کیا اور حلقے کے عوام کے بھی شکر گزار ہیں جس نے دو مرتبہ انہیں منتخب کروایا۔
سابق وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سیاست کے اس سفر کے دوران بہت سے نشیب و فراز آئے لیکن ’مجھے اطمینان ہے کہ میں نے ہمیشہ اپمی ساری ذمہ داریاں نہایت ایمانداری کے ساتھ سرانجام دیں اور ہر عہدے کو ایک فرض سمجھ کر نبھایا۔‘ 
خیال رہے کہ جون 2022 میں شفقت محمود نے بطور تحریک انصاف پنجاب کے صدر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
شفقت محمود نے ایکس پر جاری پیغام میں مستعفی ہونے کی وجہ طبیعت کی خرابی بتایا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی کے لیے کسی بھی حیثیت میں خدمات جاری رکھیں گے۔
اس کے بعد انہوں نے فروری 2024 میں منعقد ہونے والے عام انتخابات سے بھی دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔

انہوں نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ 130 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 170 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے تھے لیکن بعد میں ’الیکشن سے الگ ہونے کا‘ فیصلہ کر لیا تھا ہے۔‘
شفقت محمود نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ اب وہ کسی نشست سے امیدوار نہیں۔ انہوں نے سب کے لیے دعا کی اور کہا کہ ’اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔‘
شفقت محمود نے سال 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور اس کے بعد وہ عمران خان کی حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم رہنے کے علاوہ پی ٹی آئی کے مختلف تنظیمی عہدوں پر بھی رہ چکے ہیں۔
اپریل 2022 میں جب پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کیا تو اس وقت وہ پارٹی کے صوبہ پنجاب کے صدر تھے۔
تاہم مارچ کے لیے لاہور سے بہت کم تعداد میں لوگ نکلے جس کا ذمہ دار شفقت محمود کو ٹھہرایا گیا اور یہ اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ جب پولیس لاہور کی سڑکوں پر پی ٹی آئی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کر رہی تھی اس وقت شفقت محمود گھر میں سو رہے تھے۔
پی ٹی آئی کے 25 مئی 2022 کے اس لانگ مارچ کے کچھ دن بعد شفقت محمود نے خرابی صحت کی بنا پر پارٹی کی صوبائی صدارت سے استعفٰی دے دیا تھا۔

سنہ 1950 میں پیدا ہونے والے شفقت محمود سیاست میں آنے سے پہلے بیوروکریٹ تھے جنہوں نے 1990 میں سرکاری نوکری چھوڑ کر سیاست کا آغاز کیا اور پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔
وہ 1996 سے سال 2000 تک سینیٹ کے رکن اور ملک معراج خالد کی نگران کابینہ جبکہ جنرل مشرف کی حکومت کا بھی حصہ رہے۔
شفقت محمود کو تحریک انصاف کے ان سیاستدانوں میں شمار کیا جاتا ہے جو کارکنوں کے کم اور عمران خان کے زیادہ قریب تھے۔

شیئر: