Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحیرۂ احمر میں مرمیڈ: جدہ میں زیرِ آب مہم جوئی کے لیے ڈائیونگ کورس متعارف

کورینا ڈیوڈز کے مطابق مرمیڈ ڈائیونگ ایک فن ہے۔ (فوٹو: انسٹاگرام
سمندر میں رہنے والے افسانوی کرداروں سے متاثر ہو کر جدہ میں غوطہ خوری کے ایک مرکز نے ان لوگوں کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا ’مرمیڈ ڈائیونگ کورس‘ متعارف کیا ہے جو موسم گرما میں ٹھنڈے پانیوں میں تیراکی کرنا چاہتے ہیں۔
ساحلی شہر جدہ میں الحداد سکوبا میں واقع سکوبا سکولز انٹرنیشنل ان لوگوں کے لیے ایک غیرمعمولی لیکن صحت مندانہ تجربہ کرنے کی پیشکش کر رہا ہے جو زیر آب مہم جوئی کی تلاش میں ہیں۔
پوری دنیا میں، جل پری یا مرمیڈ خوبصورتی، خطرے، تبدیلی اور خواتین کی طاقت کے طور پر جانی جاتی ہے۔ آج وہ ادب، فلم، فیشن، اور یہاں تک کہ سمندری تحفظ کی کوششوں کا بھی حصہ بن رہی ہیں۔
عرب نیوز نے آسٹریا کی ایک سکوبا ڈائیونگ اور سوئمنگ انسٹرکٹر کورینا ڈیوڈز سے بات کی جو مرمیڈ ڈائیونگ کے جانی جاتی ہیں۔ کئی برسوں کی غوطہ خوری اور تیراکی میں مہارت کے بعد انہوں نے ایس ایس آئی مرمیڈ پروگرام تیار کیا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مرمیڈ ڈائیونگ ایک فن ہے جو ایک منفرد انداز میں نہ صرف خوبصورت نظر آتا ہے بلکہ حفاظت کو بھی یقینی بناتا ہے۔‘
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مہارت حاصل کرنے کے بعد ایس ایس آئی کی جل پریاں حفاظتی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے نہایت خوبصورتی سے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔‘
کورینا ڈیوڈز کا کہنا تھا کہ ’مرمیڈ بننے کے لیے پانی میں صرف اعتماد بحال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ پروگرام آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے، اور ایک مرمیڈ انسٹرکٹر بننے کے لیے اس سے پہلے مرمیڈ بننا ہو گا۔‘

کورینا ڈیوڈز نے کئی برسوں کی غوطہ خوری اور تیراکی میں مہارت کے بعد مرمیڈ پروگرام تیار کیا۔ (فوٹو: انسٹاگرام)

ان کا کہنا تھا کہ مرمیڈ ڈائیونگ کا تجربہ مرمیڈ کے کاسٹیوم یا لباس کے بغیر نامکمل ہے۔
اپریل میں کورینا ڈیوڈز نے سعودی عرب میں انسٹرکٹرز کے لیے مرمیڈ ڈائیونگ کا پہلا کورس منعقد کیا جس میں حفاظت، تکنیک اور تدریسی طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹرینرز ہر سطح کے طلبہ کو ڈائیونگ سکھانے کے قابل ہیں۔ کورس میں تھیوری سیشنز، پانی میں تربیت، اور تدریسی صلاحیتوں کا جائزہ شامل ہے۔
نئے سرٹیفائیڈ انسٹرکٹرز سعودی عرب میں مرمیڈ ڈائیونگ پروگرام کی تربیت دے سکیں گے۔
کورس میں متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے چار شرکا نے حصہ لیا، جن میں ایک سوئمنگ انسٹرکٹر اور لائف گارڈ، دو سکوبا انسٹرکٹر (جن میں سے ایک ڈاکٹر ہیں) اور ایک فری ڈائیونگ انسٹرکٹر ہیں جو کہ فضائی ٹریفک کنٹرولر بھی ہیں۔
الحداد سکوبا کے ایک سرٹیفائیڈ غوطہ خور اور سکوبا انسٹرکٹر علی ایوب نے عرب نیوز کو بتایا کہ سعودی عرب سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے جس میں تفریح پر توجہ دی جا رہی ہے۔
’وژن 2030 پلان جیسے اقدامات کا مقصد معیشت کو متنوع بنانا اور سیاحت کو فروغ دینا ہے، جس میں مرمیڈ ڈائیونگ جیسی نئی تفریحی سرگرمیوں کا فروغ شامل ہے۔‘

22 سالہ سعودی ماڈل وفا المصری نے کوچ ایوب کی نگرانی میں مرمیڈ ڈائیونگ کورس کیا۔ (فوٹو: انسٹاگرام)

علی ایوب نے مزید کہا کہ مرمیڈ ڈائیونگ کے لیے تیراکی کی بہترین صلاحیتوں اور اچھی جسمانی فٹنس کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ ’باقاعدگی سے تیراکی کی مشق کریں، اپنی سانس لینے کی تکنیکوں پر کام کریں، اور پانی کے اندر اپنی قوت برداشت کو بہتر بنانے کے لیے ڈائیونگ کورسز کرنے پر غور کریں۔‘
22 سالہ سعودی ماڈل وفا المصری نے کوچ ایوب کی نگرانی میں مرمیڈ ڈائیونگ کورس کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’یہ ایک دلچسپ اور منفرد تجربہ تھا۔ شروع میں سوچا کہ یہ مشکل ہو گا لیکن تربیت اور کوچ کی رہنمائی سے میں نے اسے آسان اور خوشگوار پایا۔‘
کورینا ڈیوڈز نے سعودی عرب میں مرمیڈ ڈائیونگ کے لیے جامع قواعد و ضوابط بھی لکھے ہیں جن میں ضروری معلومات درج ہیں۔

شیئر: