Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال، ’ایپکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو ہو گا‘

امن مارچ بنوں کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلایا جائے گا جس میں دہشتگردی سے متعلق تمام امور پر بات ہو گی۔
پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بنوں واقعے سے متعلق جرگہ منعقد ہوا تھا جس میں جرگے کے مطالبات ایپکس کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
منگل کو ایک بیان میں خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پالیسی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امن کمیٹی کے تمام ممبران نے وزیراعلٰی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کمیٹی ممبران کی دعوت پر وزیراعلٰی جمعے کو بنوں کا دورہ کریں گے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بنوں میں علامتی دھرنا جاری رہے گا۔
اس سے قبل جرگے کے ایک ممبر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جرگے نے 16 رکنی مطالبات وزیراعلٰی کو دیے ہیں۔
جرگے کے اراکین کے مطابق وزیراعلٰی نے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
جرگہ اراکین کے مطابق ان کا پانچ رکنی وفد ایپکس کمیٹی میں شرکت کرے گا۔
جرگے نے وزیراعلٰی سے بنوں میں پولیس کی رِٹ، غیر قانونی کرفیو اور آپریشنز کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
19 جولائی بروز جمعے کو بنوں میں ہونے والے امن مارچ کے دوران فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے سے کم از کم دو افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
امن مارچ شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے۔
مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب صوبہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز، پولیو ورکرز اور حکومتی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
بنوں میں حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے حملوں میں تشویشناک اضافے کے بعد مقامی افراد نے سفید جھنڈوں کے ساتھ امن کی بحالی کے لیے مظاہرہ کیا۔
امن مارچ سے چند دن قبل بنوں چھاؤنی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 10 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: